جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

افغانستان میں مداخلت کی جارہی ہے،ہمارے غدار کہنے والے انگریزوں کے غلام تھے،کون سا کام ہونے تک ملک نہیں چل سکتا،محمود خان اچکزئی نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں آئین وقانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی یہ ملک نہیں چل سکتا،غیر جمہوری قوتوں کے خلاف جب ہم کہہ رہے تھے کہ عام انتخابات اور پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت ہورہی ہے تو کہتے تھے کہ یہ ملک اور پارلیمنٹ کے خلاف ہیں آج ثابت ہوگیا کہ ملک میں

ہونے والے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار رہا ہے جس کا اعتراف خود ان کے رفیق کار نے کیا ہے جو ہمیشہ ان کے ساتھ ہوتے ہیں کرتار پور پر کوئی اعتراض نہیں لیکن کوئٹہ سے لیکر شورا وک تک جن لوگوں کی زمین جائیداد اس پار اور اس پار ہے وہاں کی دیوار بنا رہے ہیں ہمیں غدا ر کہنے والے انگریزوں کے غلام تھے اور انگریز کی فوج اورپولیس میں بھرتی ہونے والے آج ہمیں محب وطنی کی سرٹیفکیٹس دے رہے ہیں جب تک پارلیمنٹ کو بالادست نہیں بنا یاجاتا اس وقت تک آئین وقانون کی حکمرانی قائم نہیں ہوگی ان خیالات کااظہارانہوں نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور پشتون قیادت ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہونے کی بات کرتے تو ہمیں غدار کہا جاتا ہم تو چاہتے تھے کہ جب تک ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہونگے اس وقت تک ہم خطے میں بہترین کردار ادا نہیں کرسکتے افغانستان میں مداخلت کی جارہی ہے جبکہ کرتار پور راہداری کھول کر دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ہم کرتار پور راہداری کی مخالفت نہیں کرتے مگر ہم کہنا چاہتے کہ جس طرح کرتار پورراہداری میں کردار ادا کیا ہے اسی طرح چمن اور طورخم بارڈ ر پر بھی لوگوں کے درمیان امن دوستی اور بھائی چارے کاکردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کوہرصورت میں جانا ہوگا جب تک سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ نہیں کیا جاتا ہمار جدوجہد جاری رہے گا ہمیں غدارکہا جارہا ہے ہم وطن کادفاع کررہے تھے لیکن آپ انگریز کے فوج اور پولیس میں بھرتی تھے آپ نے ہمیں مارا پیٹا اور قتل کیا ہم نے کچھ بھی نہیں کیا انہوں نے کہا کہ پشتون قیادت کو نشانہ بنا یاگیا پشتون وکلاء،ادیب،دانشور،سیاسی کارکنوں،ڈاکٹروں سمیت ہر طبقے کو نشانہ بنا یا گیا آج بھی ہم پر امن کردار اداکررہے ہیں مگر تمام تر حالات کے باوجود حکومت اور ان کے ادارے ہمیں ہی نشانہ بنا رہے ہیں اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو پھر ہم سے بھی کوئی گلہ نہ کریں انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں عوام نے جس انداز میں شرکت کی اس پر ہم اس کے شکر گزار ہیں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب تک ملک میں آئین وقانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی یہ ملک نہیں چل سکتا غیر جمہوری قوتوں کے خلاف جب ہم کہہ رہے تھے کہ عام انتخابات اور پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت ہورہی ہے تو کہتے تھے کہ یہ ملک اور پارلیمنٹ کے خلاف ہیں آج ثابت ہوگیا کہ ملک میں ہونے والے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…