ماضی میں ای سی ایل سے نام نکلنے پر بیرون ملک جانیوالوں میں کوئی سزا یافتہ نہیں تھا،نواز شریف کو کیوں جانا دیاجارہاہے؟تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر نے بڑا دعویٰ کردیا

16  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ لیگی رہنما ماضی میں جن لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکلنے پر بیرون ملک روانگی کی مثالیں دے رہے ہیں ان میں کوئی بھی سزا یافتہ نہیں تھا بلکہ ان کے کیسز تحقیقات کے مراحل میں تھے،تحریک انصاف اور حکومت نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا ہے اور نواز شریف کے معاملے میں بھی اس روایت کو قائم رکھیں گے،

مولانا فضل الرحمان راستے میں پڑا ہوا پتھر اٹھا نہیں رہے بلکہ آگے بڑھتے پاکستان کی راہ میں بھاری بھرکم پتھر رکھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں حلقہ این اے 131سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ نیب کی طرف سے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں عدالت کی جانب سے نواز شریف پر عائد جرمانوں کے حوالے سے تحریری طور پر لکھ کر دیا گیا۔ ای سی ایل میں توانسانی ہمدردی کی کوئی گراؤنڈ موجود نہیں۔ (ن) لیگ کے لوگ ماضی کے جن کیسز کا حوالہ دے رہے ہیں ان میں ای سی ایل سے نام نکلنے پر باہر جانے والا کوئی بھی شخص سزا یافتہ نہیں تھا جبکہ نواز شریف عدالت سے سزا یافتہ ہیں۔ حکومت نے تو نواز شریف کی نازک صحت کو دیکھتے ہوئے انہیں آسان راستہ فراہم کیا ہے۔ (ن) لیگ والے کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر انڈیمنٹی بانڈ پر دستخط کر کے نواز شریف کو باہر لے جاتے اور پھر عدالت میں اسے چیلنج کر دیتے اور وہاں فیصلہ ہو جانا تھا۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مدارس کے طلبہ کو عوامی قوت قرار دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتے، راستوں کی بندش سے واضح ہے کہ اقتدار کے حصول کیلئے ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے لیکن انہیں حکومت کی مدت پوری ہونے کا انتظار کرنا ہوگا اور اس کے بعد انتخابی میدان میں فیصلے ہوں گے اور عوام بہترین منصف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا آئندہ سال تک نئے انتخابات یا نیا وزیر اعظم آنے کا بیان اپنی سیاسی تسکین کے لئے ہے جس پر کسی کو کیا اعترا ض ہو سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…