حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کے دوران کیا ہوا؟ ہمارے کتنے مطالبات تسلیم کرلئے گئے؟ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم  درانی  کے حیرت انگیزانکشافات

16  ‬‮نومبر‬‮  2019

بنوں ( آ ن لائن)رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے پلان بی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ایک ہی بات کررہی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ نہ کریں باقی حکومت رہبر کمیٹی کی ہر ایک بات مان رہی ہے لیکن رہبر کمیٹی استعفیٰ کی بات پر بضد تھی اور بضد رہے گی۔

اس موقع پر قومی اسمبلی کے زاہد اکرم خان درانی,ایم پی اے مفتی جنان,ایم پی اے ظفرا عظم خٹک,سابق تحصیل ناظم ملک احسان خان چیف آف بھرت عنایت اللہ خان,سابق ضلع ممبر ملک اسلم خان,سابق ضلع ممبر سوکڑی سید کمال شاہ,ملک نعیم خان میتاخیل,آل ٹرانسپورٹ جنوبی اضلاع کے صدر حاجی مقبول زمان اعوان, ملک حمید خان,ملک رفیع اللہ خانو دیگر بھی موجود تھے اْنہوں نے الزام لگایا کہ متکبر حکومت اور نااہل وزیر اعظم عمران خان مولانافضل الرحمن سے معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں مخالفین مختلف باتیں کررہے ہیں کہ آزادی ملین مارچ کو باہر ممالک سے فنڈز آرہے ہیں لیکن ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ ہماری تحریک کو کسی قسم کے فنڈز نہیں آئے ہیں اور نہ ہی ہم نے کسی سے فنڈز کا مطالبہ کیا ہے اْنہوں نے کہاکہ ہمارا آزادی ملین مارچ پندرہ دن تک جاری رہا اس آزادی ملین مارچ نے دنیا کو ایک امن پیغام دیاہم نے پی ٹی آئی کے دھرنے کی طرح ملک کو نقصان نہیں پہنچایا ہے ہم پرامن لوگ ہیں جو کہ ہم نے آزادی ملین مارچ میں ثابت کردیا اْنہوں نے کہاکہ ہم اپنے قائد مولانا فضل الرحمن کے اشارے کے منتظر ہیں وہ جس طرح حکم دیں گے ہم لبیک کہیں گے ہمارے آزادی ملین مارچ میں تمام طبقہ کے افراد نے شرکت کی ہے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ہمارے کارکن آزادی ملین مارچ میں قربانیاں دیں نہ سردی کو اور نہ گرمی کو دیکھا پلان اے کو کامیاب کیا اب وقت آگیا ہے کہ پلان اے کی طرح پلان بی کو بھی کامیاب کریں کارکنان حوصلے نہ ہاریں ہم نے یہ جنگ جیت لی ہے

تاجر برادری اور عوام کو درپیش مشکلات کی وجہ سے مرکزی کمیٹی نے رات کے وقت روڈ کھولنے اور دن کے اوقات میں روڈ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ہم عوام کو تکلیف دینے والوں میں سے نہیں ہم نے عوام کے حقوق کی جنگ لڑ نا ہے اگر مولانا نے ایک اشارہ کیا تو ملکی معیشت کا پہیہ جام ہو جائے گا۔ انہوں نے کارکنان کو پیغام دیا کہ دن کے وقت بھی ایمر جنسی کی صورت میں گاڑیوں کو اجازت دیا کریں کیونکہ دوسروں کا درد ہم اپنا درد سمجھتے ہیں یہی ہمارا پارٹی کا منشور بھی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…