اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اتواراور پیر کی درمیانی رات لندن روانگی متوقع ہے۔ نواز شریف کی صحت کومدنظررکھتے ہوئے ایئرایمبولینس تیارکرلی گئی ہے پرائیویٹ ایئرایمبولینس 10 نومبر اتوار کی شام پاکستان پہنچے گی،ایک نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق نواز شریف کی چار مختلف ایئرلائنوں سے بکنگ کرائی گئی ہے،
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہبازشریف اورمریم نوازکے بیٹے ان کے ساتھ جائیں گے اس کے علاوہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ساتھ ہوں گے،ذرائع کا کہناہے کہ روانگی کا حتمی پلان ای سی ایل سے نام نکلنے پر فائنل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے لندن میں ڈاکٹر سے میڈیکل رپورٹس پر مشاورت بھی کی۔ دل اور گردوں کے ماہرین سے ابتدائی مشاورت مکمل ہو گئی ہے، میاں نواز شریف کے لندن میں علاج کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، ہارلے اسٹریٹ کے پرائیویٹ کلینک میں ڈاکٹرز کا پینل تشکیل دے دیاگیا ہے جو میاں نواز شریف کے پہنچتے ہی ان کا علاج شروع کر دے گا۔ دوسری جانب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائیگا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے، ان کے لئے ایئر ایمبولینس کی ضرورت پڑی تو درخواست کی جائے گی۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو غور کرنے کی ضرورت نہیں ہے، حکومت کا شروع سے مؤقف رہا ہے کہ نواز شریف کو باہر جاکر علاج کرانا چاہیے۔نعیم الحق نے کہا کہ نوازشریف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے، عدالت کا نوازشریف کے معاملے پر جو فیصلہ ہوگا حکومت قبول کرے گی، نواز شریف کا ہم عمر ہوں،خود بھی علیل اوراسپتال میں زیر علاج ہوں، نوازشریف جلدی سے باہر جائیں، علاج کرائیں اور واپس آئیں۔