جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

سیلفی لینے کی کوشش، مولانا فضل الرحمان شدید غصے میں آ گئے، کارکن کے ساتھ سٹیج پر ایسا کام کر دیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا، افسوسناک صورتحال

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آزادی مارچ میں خطاب کرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان واپس جا رہے تھے کہ اسی دوران ایک کارکن نے ان کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش کی، جس پر مولانا فضل الرحمان غصے میں آ گئے اور انہوں نے اس کارکن کے پیٹ میں مارتے ہوئے دھکا دیا، دھکا دینے کی یہ ویڈیو ایک نجی ٹی وی چینل نے حاصل کر لی جو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ نے کہہ دیا ہے ہم غیر جانبدار ہیں اس کے بعد جھگڑا ہی ختم ہوجاتاہے،قومی ادارں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہتے ،ووٹ قوم کی امانت ہے ہمیں واپس لو ٹا دیں،عمران خان ن ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے اپنی بہن کی منی لانڈرنگ چھائی ہے،ہم اس حکومت اور وزیر اعظم کو این آ ر او نہیں دینگے،بے معنی آنی جانیاں نہیں ہونی چاہئیں، مذاکراتی کمیٹی آئے تو استعفیٰ لیکر آئے۔ جمعرات کو یہاں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے اپنی بہن کی منی لانڈرنگ چھپائی اور یہ سیاستدانوں سے کہتے ہیں کہ انہیں این آر او نہیں دیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس اسٹیج پر مجھے یہ کہنے کا حق پہنچتا ہے کہ اب ہم اس حکومت اور وزیراعظم کو این آر او نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہمشیرہ نے 60 ارب روپے دبئی کے بینکوں میں کیسے رکھے؟ وہ کون سی قوت ہے کہ جس نے دھاندلی کے ذریعے اس کو کرسی تک پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ 2018الیکشن میں دن دیہاڑیدھاندلی ہوئی،کہتے ہیں کمیشن بنایاجائے کہ دھاندلی ہوئی ہے کہ نہیں،فارن فنڈنگ کیس 5سال سے الیکشن کمیشن میں لٹک رہاہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا پلان صرف اے بی سی نہیں ہمارا زیڈ تک پلان ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ میں پاک فو ج کے ترجمان کے گزشتہ روز کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، آپ نے کہہ دیا ہے کہ ہم غیر جانبدار ہیں اس کے بعد جھگڑا ہی ختم ہو جاتاہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قومی اداروں کو ہم سیاست میں نہیں گھیسٹنا چاہتے۔انہوں نے کہاکہ وہ دن بھی یاد ہوگا جب ہمارے پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کا طیارہ گرایا اور پائلٹ کو پکڑا اور ہمارے ملک کے تمام نو جوانوں نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا اور شاباش دی ہے، آج بھی یہ وہی لوگ ہیں لیکن گلا اپنوں سے ہوتا ہے،گلا شکوہ اپنانیت کی علامت ہوتی ہے دشمنی کی نہیں ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ پاک آرمی کے ذکر پر شرکاء نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…