منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

آزادی مارچ کس بنیاد پر ختم ہوگا؟اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں نے متفقہ فیصلہ کرلیا،جمعیت علمائے اسلام ف نے بڑے دعوے کردیئے

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں نے موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کی زیر صدارت اپوزیشن کی 9 جماعتوں کی کانفرنس منعقد ہوئی تھی تاہم اس میں 5 سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)،

نیشنل پارٹی اور جمعیت اہل حدیث کی قیادت شریک نہیں ہوئی۔جے یو آئی ذرائع کے مطابق اجلاس میں دھرنا جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تاہم ملک گیر شٹر ڈاؤن اور سڑکیں بلاک اسلام آباد میں دھرنا جاری رکھتے ہوئے کیا جائے یا دھرنا ختم کر کے کیا جائے اس پر ابھی اتفاق نہیں ہوسکا۔ ذرائع ک مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی عدم شرکت پر مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا حکومت کے خلاف احتجاج صرف جے یو آئی کا فیصلہ تھا؟ آپ لوگ ناجائز حکومت سے نجات چاہتے ہیں یا ان کے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں؟ اگر مشترکہ فیصلہ کرنا ہے تو ہماری جماعت اسمبلیوں سے استعفوں کے لیے بھی تیار ہے۔مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کی حکمرانی کے لیے ٹھوس اور جامع حکمت عملی بنائیں، موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ سب اپنے مفادات کو عوامی مشکلات پر ترجیح نہ دیں، سیاسی جماعتیں اسٹینڈ لیں، جے یو آئی ہراول دستہ ہوگی، عوامی بالادستی چاہتے ہیں تو فیصلے کا یہی وقت ہے، میری جماعت کے ارکان کے استعفے میرے پاس پڑے ہیں۔اجلاس میں شریک جے یو آئی قیادت اور اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا تاہم اپوزیشن جماعتوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کا آپشن اس صورت میں بھی کھلا رہے گا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں

جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کانفرنس کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام جماعتیں یک زبان ہیں اور احتجاج جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ کوشش کی جارہی ہے کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کر لیے جائیں۔دھرنے کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ احتجاج جاری ہے اور جاری رہے گا تاہم حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے رابطہ کیا ہے لیکن آزادی مارچ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر ختم ہوگا، ایسے ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے اور اگر ہمیں 4 ماہ بھی احتجاج جاری رکھنا پڑا تو جاری رکھیں گے

موضوعات:



کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…