اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سن لو یہ تحریک، یہ طوفان اس وقت تک آگے جائے گا جب تک تمہیں اقتدار سے باہر نہ نکال دے، انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی جان ہتھیلیوں پررکھی ہوئی ہے، انہوں نے کہاکہ تم ہمارے خلوص اور حب الوطنی کا مقابلہ نہیں کر سکتے،
ہم تمہاری حقیقت اور حیثیت کو بھی جانتے ہیں، آئین سپریم ہے، انہوں نے کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں ہمارے فیصلے کرنے والے۔ مولانا فضل الرحمان نے شرکاء سے کہا کہ آپ جب تک کہیں گے ہم یہاں رہیں گے آپ چھ مہینے کہیں گے تو ہم یہاں اس وقت تک رکیں گے آپ مجھ سے سو قدم آگے ہیں یہ الفاظ کہتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی آواز بھرا گئی، انہوں نے شرکاء سے کہاکہ آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم پیچھے نہیں جائیں گے آگے کی طرف جائیں گے، پیچھے ہٹنے کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں، پلان بی بھی ہے اور سی بھی ہے، انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری جیلیں کم پڑ جائیں گی، جمعہ جمعہ آٹھ دن سیاست کرنے والے ہمیں سیاست سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلی کوچے کی زبان بولنے والے آج حکمران بن گئے ہیں، اشتعال میں آ کر کوئی غلط نہیں اٹھائیں گے اس وقت تمام پارٹیوں سے رابطے میں ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وزیراعظم ہاؤس کی جانب بڑھنے کا فیصلہ کیا تو کوئی ہمیں نہیں روک سکتا، ہم نے احتجاج کے لیے ٹائم فریم کی بات نہیں کی۔ مولانا فضل الرحمان نے دوران خطاب کہا کہ اس وقت اگر دنیا میں اس اجتماع سے کوئی پریشان ہے، تو وہ اسرائیل اور قادیانی ہیں۔ وہ اس لیے پریشان ہیں، کہ آپ 1996ء کا نوائے وقت پڑھیں تو واضح سرخی تھی کہ اس وقت خطے میں 2020ء میں اسرائیل کا اثررسوخ بڑھ جائے اور اس مقصد کیلئے ایک کرکٹر عمران خان کو منتخب کیا گیا ہے۔