اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہے، اسلام آباد میں آئندہ اتنے بڑے اجتماع کی امید نہیں ہے، کارکنوں میں جوش و خوش بڑھتا جا رہا ہے، کارکن ڈی چوک کا کہہ رہے ہیں وہ بہت تنگ جگہ ہے یہ اس سے کھلی جگہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ ایک شخص کے استعفے کا نہیں قوم کی امانت کا ہے،
تمام حزب اختلاف کی جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن میں نہیں جانا، یہ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن میں جا کر شکایت کریں، الیکشن کمیشن تو ہم سے بھی زیادہ بے بس ہے، الیکشن کمیشن بے بس نہ ہوتا تو آج عوام کی اتنی بڑی تعداد یہاں نہ ہوتی، دھاندلی کے باوجود اپوزیشن کے ووٹ حکومتی ووٹوں سے زیادہ ہیں، انہوں نے کہا کہ آج اجتماع گاہ اسلام آباد ہے تو کل پورے پاکستان کو اجتماع گاہ بنا کر دکھائیں گے،آج اسلام آباد بند ہے کل پورا پاکستان بند ہو گا۔ یہ سیلاب اب نہیں رکے گا اپنے مقاصد کے حصول تک جنگ جاری رہے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کو حق دیناہو گا اس کے علاوہ آپ کے پاس کوئی چارہ نہیں، دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی لیکن اس کا آج تک ایک اجلاس بھی نہیں ہو سکا، انہوں نے کہاکہ آپ حساب مانگتے ہیں لیکن خود کسی ادارے کے سامنے پیش ہونے کو تیار نہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم یہاں سے جائیں تو پیشرفت کے ساتھ جائیں گے، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو جانا ہو گا عوام کو ووٹ کا حق دینا ہو گا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس اجتماع سے قادیانی اور اسرائیلی پریشان ہیں، انہوں نے کہا کہ اب فیصلے عوام کریں گے ان کے ووٹ کریں گے عوام کے ووٹ کو عزت دینا ہو گی، عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔یہاں مولوی صاحب نہیں آئے، یہاں پوری قوم بیٹھی ہے، یہاں ساری جماعتیں موجود ہیں ان کے کارکن موجو د ہیں، یہاں ڈاکٹر، انجینئر موجود ہیں یہاں مزدور موجو د ہیں،
یہ بڑی امیدیں لے کر آئے ہیں ہم ان کی امیدوں کو پورا کریں گے انہیں مایوس نہیں کریں گے، انہوں نے شرکاء سے کہا کہ افواہوں پر نہ جائیں، میڈیا اور سوشل میڈیا پر نہ جائیں، اپنے اوپر اعتماد کریں یہ لوگ ہم سے زیادہ آپ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، اپنی اولاد کے لیے ان کے ماں باپ سے زیادہ خیر خواہ نہیں ہو سکتا، آپ کی قیادت جو فیصلہ کرے گی وہ ہی آپ کے مستقبل کے لیے بہتر ہو گا۔ مولانا فضل الرحمان نے نئے عمرانی معاہدے کی پیشکش کر دی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے نئے عمرانی معاہدے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان پر عملدرآمد ہونا چاہئے اور تمام اداروں کو آئین پاکستان کی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کام کرنا چاہئے