جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

اب ہم جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں،پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحما ن سے الگ ہوگئی،بلاول زرداری نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بہاولپور(این این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جے یو آئی (ف)کے دھرنے میں شرکت کا اشارہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اب جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں،مطالبہ ایک ہے، اگر پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلے پر نظر ثانی کر کی تو شرکت کر سکتے ہیں،سلیکٹڈ نہیں،منتخب حکومت ہی عوام کا خیال رکھ سکتی ہے،اگر موجودہ حکومت اپنی سمت درست نہیں کرتی تو جمہوری قوتیں بھی غیر جمہوری اقدام اٹھانے پر مجبور ہوسکتی ہیں،

شیخ رشید کو ٹرین واقعے کی تحقیقات تک فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے،کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے، عمران خان کشمیر کا سفیر بنتے ہیں، کرتارپور راہداری کھول کر کشمیری بھائیوں کے لیے کیا پیغام دیا؟۔ اتوار کویہاں ٹرین حادثے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کر نے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے شروع دن سے آزادی مارچ کی حمایت کی اور پہلے دن سے پیپلز پارٹی کا مؤقف رہا ہے کہ ہم دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے، ہم اب جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں ہیں لیکن اگر پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلے پر نظر ثانی کی تو ہم دھرنے میں شرکت کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام نہیں کسی اور کی خواہش پر بنی ہے، پیپلزپارٹی نے پہلے دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت کی۔بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر موجودہ حکومت اپنی سمت درست نہیں کرتی تو جمہوری قوتیں بھی غیر جمہوری اقدام اٹھانے پر مجبور ہوسکتی ہیں۔ رحیم یار خان ٹرین حادثے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹرین حادثے شیخ رشید کے دور میں ہوئے ہیں، شیخ رشید کو واقعے کی تحقیقات تک فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سانحے کی تحقیقات کرائیں اور سانحے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں کی دیکھ بھال حکومت کی ذمہ داری ہے۔حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت معیشت اور سیاست سمیت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پر تنقید یہ ہو رہی ہے کہ یہ ناجائز اور سلیکٹڈ حکومت ہے، سلیکٹڈ حکومت عوام کا خیال نہیں رکھتی بلکہ منتخب حکومت ہی عوام کا خیال رکھ سکتی ہے، حکومت عوام کا خیال رکھنے کے بجائے اور کاموں میں لگی ہوئی ہے۔وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے، عمران خان کشمیر کا سفیر بنتے ہیں اور کرتاپور راہداری کھول رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ فضل الرحمان نے نہیں کہا کہ وہ خود وزیراعظم ہاؤس جا کر وزیراعظم کو گھسیٹیں گے، مولانا صاحب نے کہا تھا کہ لاکھوں لوگ وزیراعظم کو نکالیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پر جو تنقید ہوری ہے اس کا مرکزی نقطہ یہ ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شہریوں کے سماجی اور آئینی حقوق پامال کررہی ہے، ہم ناصرف حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہیں بلکہ اس کی آئینی حیثیت پر بھی اعتراض اٹھاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کی طرح صوبہ سندھ میں بھی کمی اور کوتاہیاں ہیں لیکن بہت ضروری ہیں کہ حکومتیں آئینی ہوں۔انہوں نے حکومت وقت کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کا مشورہ دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ کشمیر کا سودا کرلیا گیا تاہم وزیراعظم عمران کو عوام کے خدشات دور کرنے چاہیے۔ قبل ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی نے تیز گام ٹرین سانحے میں ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…