منگل‬‮ ، 27 مئی‬‮‬‮ 2025 

اب ہم جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں،پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحما ن سے الگ ہوگئی،بلاول زرداری نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بہاولپور(این این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جے یو آئی (ف)کے دھرنے میں شرکت کا اشارہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اب جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں،مطالبہ ایک ہے، اگر پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلے پر نظر ثانی کر کی تو شرکت کر سکتے ہیں،سلیکٹڈ نہیں،منتخب حکومت ہی عوام کا خیال رکھ سکتی ہے،اگر موجودہ حکومت اپنی سمت درست نہیں کرتی تو جمہوری قوتیں بھی غیر جمہوری اقدام اٹھانے پر مجبور ہوسکتی ہیں،

شیخ رشید کو ٹرین واقعے کی تحقیقات تک فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے،کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے، عمران خان کشمیر کا سفیر بنتے ہیں، کرتارپور راہداری کھول کر کشمیری بھائیوں کے لیے کیا پیغام دیا؟۔ اتوار کویہاں ٹرین حادثے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کر نے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے شروع دن سے آزادی مارچ کی حمایت کی اور پہلے دن سے پیپلز پارٹی کا مؤقف رہا ہے کہ ہم دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے، ہم اب جے یو آئی کے دھرنے کا حصہ نہیں ہیں لیکن اگر پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلے پر نظر ثانی کی تو ہم دھرنے میں شرکت کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام نہیں کسی اور کی خواہش پر بنی ہے، پیپلزپارٹی نے پہلے دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت کی۔بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر موجودہ حکومت اپنی سمت درست نہیں کرتی تو جمہوری قوتیں بھی غیر جمہوری اقدام اٹھانے پر مجبور ہوسکتی ہیں۔ رحیم یار خان ٹرین حادثے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹرین حادثے شیخ رشید کے دور میں ہوئے ہیں، شیخ رشید کو واقعے کی تحقیقات تک فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سانحے کی تحقیقات کرائیں اور سانحے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں کی دیکھ بھال حکومت کی ذمہ داری ہے۔حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت معیشت اور سیاست سمیت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت پر تنقید یہ ہو رہی ہے کہ یہ ناجائز اور سلیکٹڈ حکومت ہے، سلیکٹڈ حکومت عوام کا خیال نہیں رکھتی بلکہ منتخب حکومت ہی عوام کا خیال رکھ سکتی ہے، حکومت عوام کا خیال رکھنے کے بجائے اور کاموں میں لگی ہوئی ہے۔وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا ہے، عمران خان کشمیر کا سفیر بنتے ہیں اور کرتاپور راہداری کھول رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ فضل الرحمان نے نہیں کہا کہ وہ خود وزیراعظم ہاؤس جا کر وزیراعظم کو گھسیٹیں گے، مولانا صاحب نے کہا تھا کہ لاکھوں لوگ وزیراعظم کو نکالیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پر جو تنقید ہوری ہے اس کا مرکزی نقطہ یہ ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شہریوں کے سماجی اور آئینی حقوق پامال کررہی ہے، ہم ناصرف حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہیں بلکہ اس کی آئینی حیثیت پر بھی اعتراض اٹھاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کی طرح صوبہ سندھ میں بھی کمی اور کوتاہیاں ہیں لیکن بہت ضروری ہیں کہ حکومتیں آئینی ہوں۔انہوں نے حکومت وقت کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کا مشورہ دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ کشمیر کا سودا کرلیا گیا تاہم وزیراعظم عمران کو عوام کے خدشات دور کرنے چاہیے۔ قبل ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی نے تیز گام ٹرین سانحے میں ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوے فیصد


’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…