عمران خان کا استعفیٰ لینے کیلئے جے یو آئی (ف) کاکارکن پارٹی جھنڈا اور مولانا کی تصویر لیکر کرین سے لٹک گیا،فضل الرحمان کے حق میں نعرے بازی

30  اکتوبر‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ لینے کیلئے جے یو آئی (ف) کاکارکن پارٹی کا جھنڈا اور مولانا کی تصویر لیکر کرین سے لٹک گیا، مولانا فضل الرحمان کے حق میں نعرے بازی۔ وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ۔

نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کےآزادی چوک پر جے یو آئی (ف) کاکارکن پارٹی کا جھنڈا اور مولانا کی تصویر لیکر کرین سے لٹک گیااورعمران خان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا،دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عوام نے ثابت کر دیا پاکستان میں صرف جمہوریت چل سکتی ہے ‘جعلی مینڈیٹ مسترد ہو گیا ،نجات حا صل کریں گے ،خالصتاکام پر مبنی احتسابی عمل کو بھی مسترد کرتے ہیں ،معیشت تباہی کے دہانے پر ہے،نواز شریف موت کی کشمکش میں ہیں،اسلام آباد میں جشن منائیں گے ۔مولانا فضل الرحمن نے گاڑی پر کھڑے ہو کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس جذبہ سے ہر جگہ میرا والہانہ استقبال کیا جارہا ہے اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان میں صرف جمہوریت چل سکتی ہے اور عوام نے جعلی مینڈیٹ کو مسترد کر دیا ہے ۔ناجائز اور ناکام حکمرانوں سے نجات حا صل کریں گے اور قوم انشاء اللہ آزادی کا جشن منائے گی۔آزادی مارچ احتساب کے اس عمل کو مسترد کرتا ہے جو خالصتاکام پر مبنی ہے ۔ملک کو حکمرانون کی غلط پالیسیوں سے شدید نقصان پہنچا ہے اور ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی کر دی گئی ہے۔سابق وزیرا عظم میاں نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیںا ور اب انہیں سیاست کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں شامل ہونے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام عمران نیازی کی حکومت میں مہنگائی ،لا قانونیت سے نجات کے لئے میرے ساتھ نکل پڑے ہیں۔انشاء اللہ ہم اسلام آباد پہنچ کر آزادی کا جشن منائیں گے اور عمران نیازی سے عوام کو نجات مل جائے گی۔اس مو قع پر دس ہزار سے زائد افراد چوک میں موجود تھے اور ہزاروں افراد گاڑیوں کے قافلہ میں سوار تھے۔

جمعیت علمائے اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں جب آزادی مارچ پاکپتن چوک پہنچا تو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے قائم مقام صدر ملک ندیم کامران صوبائی اسمبلی کے ارکان پیر خضر حیات کھگہ ،محمد ارشد ملک،پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر سابق وفاقی وزیر مہر غلام فرید کاٹھیا ،طاہر عباس سندھو اور دوسرے عہدیداروں نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور اس مو قع پرموجود ہزاروں افراد نے آزادی مار چ کا استقبال گو نیازی گو کے نعروں سے کیا اور اس مو قع پر جمعیت علمائے اسلام ضلع ساہیوال کے راہنمائوں حاجی ضیاء الحق ،عبد الحمید تونسوی،مولانا عبد الرزاق مجاہد ،اسماعیل قطری ،خرم وقاص اور مولانا سہیل بٹ کاشمیری نے انقلاب،انقلاب کے نعروں سے استقبال کیا۔

مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ساڑھے سات سو کے قریب گاڑیوں کا قافلہ چل رہا ہے گاڑیوں میں سوار تمام افراد کے پاس بسترے ،کھانے پینے کا انتظام اور کیمپ وغیرہ لگانے کے لئے بھی سامان موجود ہے۔اس قافلہ میں 12ہزار سے زائد افراد شامل ہیں جو آزادی مارچ میں ا یک قافلے کی شکل میں چل رہے ہیں اور جب قافلہ ساہیوال سے گزرا تو پاکپتن چوک سے پہلے ہزاروں افراد نے سڑک کے دونوں طرف کھڑے ہو کر والہانہ استقبال کیا اور مہنگائی اور ٹیکسوں کے خلاف نعرے بازی کی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…