اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ (ن) کی کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،میاں نوازشریف نے بیرون ملک علاج کرانے پر رضا مندی ظاہر کردی، شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ عدالت سے ریلیف تک بیرون ملک علاج پربات نہ کی جائے۔ میاں شہبازشریف کی زیر صدارت (ن)لیگ کی کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے،
کور کمیٹی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کی ناسازی طبیعت اور ان کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کور کمیٹی کے اراکین نے مشورہ دیا کہ پاکستان میں رہنانواز شریف کی زندگی کیلئے خطرے سے خالی نہیں ہے اس لیے نواز شریف کاعلاج بیرون ملک کرایاجائے۔اراکین کے مشورے پر پارٹی صدر شہبازشریف نے شرکا کو بتایا کہ نواز شریف اور مریم نوازسے بیرون ملک علاج کی بات کی ہے اور نوازشریف نیبیرون ملک علاج پررضامندی ظاہرکی ہے۔ذرائع کے مطابق شرکا نے اس بات پر اتفاق کیاکہ نوازشریف کوبیماری کی وجہ سے ہی عدالت سے ریلیف مل رہا ہے لہذا فوری طور پر بیرون ملک علاج کی بات کی گئی توکوئی اور رنگ دیاجائیگا۔شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ عدالت سے ریلیف تک بیرون ملک علاج پربات نہ کی جائے۔واضح رہے کہ نوازشریف لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز میں ان کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی ہے جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزہ ریفرنس میں انہیں منگل تک عبوری ضمانت دے رکھی ہے۔ میاں نوازشریف نے بیرون ملک علاج کرانے پر رضا مندی ظاہر کردی، شہبازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ عدالت سے ریلیف تک بیرون ملک علاج پربات نہ کی جائے۔ میاں شہبازشریف کی زیر صدارت (ن)لیگ کی کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، کور کمیٹی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کی ناسازی طبیعت اور ان کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے ممکنہ اقدامات پر غور کیا گیا۔