مانسہرہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام ضلع مانسہرہ کے امیر مفتی کفایت اللہ کواسلام آباد سے گرفتار کرکے ہری پورجیل منتقل کر دیا گیا۔باخبر ذرائع سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ضلع مانسہرہ کے امیر مفتی کفایت اللہ کومانسہرہ اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔مفتی کفایت اللہ کے خاندانی ذرائع نے بھی انکی گرفتاری کی تصدیق کردی ھے۔
ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کرنے کے بعد 30 دن کے لیئے سنٹرل جیل ھری پور منتقل کردیاھے۔مفتی کفایت اللہ نے لانگ مارچ کے لیئے مانسہرہ میں چندہ بھی اکٹھا کیا تھا۔جس کے بعد انکے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ھے۔ مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے بارے میں ایک ھدایت بھی جاری کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق اس میں کہاگیا تھا۔جمعیت علمائے اسلام ضلع مانسہرہ کے امیر مفتی کفایت اللہ آزادی مارچ میں حصہ لینے کے لئے لوگوں کو بھڑکانے کے لئے، چندرہ جمع کرنے، کارکنوں کی میٹنگز منعقد کرنے اور عوام کو بھڑکانے میں ملوث پایا جاتا ہے۔مفتی کفایت اللہ کی سرگرمیوں سے عوامی تحفظ کو شدید خطرہ لاحق ہے جس سے عوام کی سکون، انسانی زندگی، صحت اور حفاظت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اس فعل کی وجہ سے ضلع میں شدید فرقہ وارانہ فساد پھیلا ہوا ہے۔ صورتحال امن وامان کی سنگین صورتحال پر برف پوش ہو رہی ہے۔ضلع میں عوام کی حفاظت اور پرامن ماحول کی بحالی کے لئے متعصبانہ انداز سے کام کرنے سے اس شخص کو روکنا ضروری ہے یہ حکم دیں کہ مذکورہ شخص کو گرفتاری کی تاریخ سے 30 دن کی مدت کے لئے سنٹرل جیل، ہری پور میں نظربند کیا جاسکتا ہے اور اس کی نظربندی کی بنیاد ایسے ہے جیسے وہ عوامی حکم سے متعصبانہ انداز میں کام کررہاھے۔ وہ حکومت کی رٹ کو ناکام بنانے کے لئے سرگرمیوں میں ملوث ہے اس طرح ضلع میں عوامی امن و امان کو خطرہ لاحق ھے اور عوام میں نفرت پیدا ہو رہی ھے۔ یہ حکم گرفتاری کی تاریخ سے 30 دن کی مدت تک نافذ رھے گا۔