منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

بینظیر بھٹو نے شہادت سے چند منٹ قبل ناہید خان کو نواز شریف سے متعلق کیا کرنے کا کہا تھا ؟برسوں بعد بڑا سچ سامنے آگیا

datetime 25  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اپنے کالم (کیا نوازشریف کی بیماری ڈھونگ ہے؟‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔بینظیر بھٹو نے بھی شہادت سے چند منٹ قبل ناہید خان کو کہا تھا کہ نوازشریف سے رابطہ کریں کیونکہ اس روز مسلم لیگ(ن) کی ریلی پر فائرنگ سے چند کارکن مارے گئے تھے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان انتخابی مہم کے دوران گر کرزخمی ہوگئے تو تمام تر

سیاسی مخالفت کے باوجود نواز شریف ان کی عیادت کرنے گئے اور نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔مجھے نہیں یاد کہ کسی سیاسی کارکن نے عمران خان کی بیماری کا مذاق اُڑایا ہو یا پھر شکوک و شہبات کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا ہو کہ جو اتنی بلندی سے گرا ہو، وہ تو اُٹھ کر نہیں بیٹھ سکتا۔لیکن گزشتہ چند برس کے دوران ہمارے ہاں ایسی بیہودگی کو فروغ دیا گیا کہ حزن و ملال کی گھڑی میں بھی بدبودار سیاست سے گریز نہیں کیا جاتا اور سیاسی مخالفین کی بیماری کو ڈھونگ کہہ کر کنفیوژن پیدا کردی جاتی ہے۔نوازشریف کے پلیٹیلیٹس سیل کم ہونے کی خبر ملنے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا تو ایک حکومتی ترجمان نے ایسا بیان دیا کہ اسے دہرایا بھی نہیں جا سکتا۔کئی لوگوں نے براہ راست بات کرنے کے بجائے معنی خیز انداز میں کہا کہ پلیٹ لیٹ سیلز ایک لاکھ سے کم ہونے پر لوگ بیہوش ہو جاتے ہیں، چالیس ہزار سے کم ہونے پر زندہ رہنا ممکن نہیں ہوتا تو نوازشریف پلیٹ لیٹ سیلز 16000کی کم ترین سطح پر آجانے کے باوجود خود گاڑی سے اتر کر اسپتال کیسے پہنچے؟آپ کتنے ہی رجائیت پسند کیوں نہ ہوں مگر ان سوالات سے مثبت نتائج اخذ نہیں کئے جا سکتے اور صاف معلوم ہوتا ہے کہ سوال کرنے والے کے دماغ میں کہیں نہ کہیں یہ بات موجود ہے کہ میاں صاحب ٹھیک ٹھاک ہیں اور یہ سب ناٹک ہے۔مجھ سے بھی یہ سوال کیا گیا تو عرض کیا، یہ ٹیسٹ سرکار کی زیر نگرانی اسی

پرائیویٹ لیبارٹری میں کئے گئے ہیں جس نے نواز شریف کی رپورٹ پر ایک نہایت قابل اعتراض جملہ لکھ دیا تھا اگر کسی قسم کا کوئی شک ہے تو دوبارہ ٹیسٹ کروایا جا سکتا ہے۔اس سے پہلے کلثوم نواز صاحبہ کی علالت سے متعلق بھی اسی نوعیت کی بیہودہ باتیں کی گئیں اور انہیں اپنی بیماری کا ثبوت دینے کے لئے مرنا پڑا۔نواز شریف کا لندن میں بائی باس آپریشن ہوا تو تب بھی کہنے والوں نے

اسی انداز میں سوالات اُٹھائے۔ ہاں البتہ بعض افراد کو استثنیٰ حاصل ہے اور ان کی نیت پر کسی قسم کے شک و شبے کا اظہار نہیں کیا جاتا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ان کی کمر میں درد ہے تو سب نے مان لیا۔ان کی رقص کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے باوجود کسی کو کوئی سوال اُٹھانے کی ہمت نہ ہوئی۔چند ماہ قبل جب سپریم کورٹ نے حاضر ہونے کا آخری موقع دیا تو بتایا گیا کہ انہیں دنیا کی خطرناک ترین بیماری ہے اور وہ سخت علالت کے باعث سفر کرنے سے قاصر ہیں مگر کوئی یہ پوچھنے کی جسارت نہیں کرتا کہ بستر مرگ پر پڑا بیمار آدمی انٹرویو دینے کے لئے کیسے تندرست ہو جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…