اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نواز شریف کو لاحق مرض کی تشخیص ہوگئی، علاج شروع،بھائی شہباز شریف اور معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی اعتماد میں لے لیاگیا

datetime 24  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کو لا حق مرض کی تشخیص کے بعد ان کا علاج شروع کردیا گیا،نواز شریف کو آٹومئیون بیماری ہے جس میں مریض کی اینٹی باڈیزاپنے ہی سیلزکوضائع کرتی ہیں،پیٹ سکین کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا،میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے علاج کے حوالے سے متعدد بار مشاورت کی جبکہ اس حوالے سے نواز شریف کے بھائی شہباز شریف اور معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی اعتماد میں لیا گیا،

شہباز شریف سمیت دیگر اہل خانہ نے نواز شریف کی عیاد ت کی جبکہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے پارٹی قائد کی صحتیابی کیلئے اجتماعی دعا کا اہتمام کیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ کی جانب سے گزشتہ روز بھی نواز شریف کے ٹیسٹ کرائے گئے اور ان کی رپورٹس پر مشاورت کی گئی۔ نواز شریف کو آٹو میؤن بیماری کی تشخیص ہوئی ہے جس میں مریض کی اینٹی باڈیز اپنی ہی سیلز کو ضائع کرتی ہیں۔ تشخیص کے فوری بعد اس حوالے سے نواز شریف،ان کے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی اس سے آگاہ کیا گیا اوران کی مشاورت سے علا ج شروع کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو امیونو گلوبین کے انجکشنز لگائے جائیں گے او رمیڈیکل بورڈ نے دو انجکشنز اپنی نگرائی میں لگوائے۔نواز شریف کو یکے بعد دیگرے 12سے 15انجکشنز لگائے جائیں گے اور میڈیکل بورڈ پر امید ہے کہ اس کے ذریعے نواز شریف کی صحت بحال ہونے میں مدد ملنے کا قوی امکان ہے۔ گزشتہ روز بھی شہباز شریف نے زیادہ وقت ہسپتال میں گزارا ور میڈیکل بورڈ سے مشاورت کرتے رہے۔ نواز شریف کی والدہ، نواسے، نواسی سمیت دیگر اہل خانہ نے نواز شریف کی عیادت کی جبکہ پارٹی رہنما بھی ہسپتال آئے اور پارٹی قائد کی عیادت کی۔ پارٹی کے مرکزی رہنماؤں احسن اقبال، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں نے ہسپتال کے باہر نوازشریف کی صحتیابی کے لئے اجتماعی دعا کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بھی لگائے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…