لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کو لا حق مرض کی تشخیص کے بعد ان کا علاج شروع کردیا گیا،نواز شریف کو آٹومئیون بیماری ہے جس میں مریض کی اینٹی باڈیزاپنے ہی سیلزکوضائع کرتی ہیں،پیٹ سکین کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا،میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے علاج کے حوالے سے متعدد بار مشاورت کی جبکہ اس حوالے سے نواز شریف کے بھائی شہباز شریف اور معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی اعتماد میں لیا گیا،
شہباز شریف سمیت دیگر اہل خانہ نے نواز شریف کی عیاد ت کی جبکہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے پارٹی قائد کی صحتیابی کیلئے اجتماعی دعا کا اہتمام کیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ کی جانب سے گزشتہ روز بھی نواز شریف کے ٹیسٹ کرائے گئے اور ان کی رپورٹس پر مشاورت کی گئی۔ نواز شریف کو آٹو میؤن بیماری کی تشخیص ہوئی ہے جس میں مریض کی اینٹی باڈیز اپنی ہی سیلز کو ضائع کرتی ہیں۔ تشخیص کے فوری بعد اس حوالے سے نواز شریف،ان کے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی اس سے آگاہ کیا گیا اوران کی مشاورت سے علا ج شروع کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو امیونو گلوبین کے انجکشنز لگائے جائیں گے او رمیڈیکل بورڈ نے دو انجکشنز اپنی نگرائی میں لگوائے۔نواز شریف کو یکے بعد دیگرے 12سے 15انجکشنز لگائے جائیں گے اور میڈیکل بورڈ پر امید ہے کہ اس کے ذریعے نواز شریف کی صحت بحال ہونے میں مدد ملنے کا قوی امکان ہے۔ گزشتہ روز بھی شہباز شریف نے زیادہ وقت ہسپتال میں گزارا ور میڈیکل بورڈ سے مشاورت کرتے رہے۔ نواز شریف کی والدہ، نواسے، نواسی سمیت دیگر اہل خانہ نے نواز شریف کی عیادت کی جبکہ پارٹی رہنما بھی ہسپتال آئے اور پارٹی قائد کی عیادت کی۔ پارٹی کے مرکزی رہنماؤں احسن اقبال، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں نے ہسپتال کے باہر نوازشریف کی صحتیابی کے لئے اجتماعی دعا کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بھی لگائے۔