جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

حکومت کو ایک اور بڑا جھٹکا، ناقص پالیسیوں کا الزام،انجمن تاجران مسلسل دو دن شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا

datetime 24  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ  نے کہاہے کہ 29 اور 30 اکتوبر کو ہر صورت  ہڑتال ہوگی اور پورے پاکستان میں تاجر کاروبار نہیں کرینگے شٹرڈاؤن ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزنیشنل پریس کلب اسلام  آباد  میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کیا۔انہوں نے کہا کہ 9 اکتوبر کو بھی ملک کا کوئی بھی ضلع ایسا نہیں تھا جہاں سے تاجرتنظیم کے نمائندہ نے اسلام آباد آ کر اپنا احتجاج ریکارڈ نہ کروایا ہو۔

اجمل بلوچ نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے آج تاجر برادری ہڑتالوں پر مجبور ہیں، وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کی جانب سے سکرین پر بیٹھ کر بیان جاری کیے جاتے ہیں کہ تاجر ٹیکس نہیں ادا کرنا چاہتے اسلئے شناختی کارڈ نہیں دیتے، جبکہ جس قانون کی لڑائی ہم لڑ رہے ہیں اس میں صرف سیلز ٹیکس میں ررجسٹریشن کیلئے کہا گیا ہے ٹیکس کی ادائیگی کیلئے نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت ہمارے ذریعے مینو فیکچرر تک پہنچنا چاہتی ہے،حکومت کے مطابق مینوفیکچرر چور ہے اگر ایسا ہے تو ایف بی آر کے لوگ بھی اس چوری میں برابر کے شریک ہیں کیونکہ مینوفیکچرر کے ساتھ ایف بی آر کا انسپکٹر ہوتا ہے جو اس کی انسپیکشن کرتا ہے۔اجمل بلوچ نے کہا ایف بی آر کے متعلق تو سپریم کورٹ بھی کہہ چکی کہ اس ادارے کو بند کردینا چاہیے کیونکہ 80 فیصد ٹیکسز انڈائریکٹ وصول کیے جا رہے ہیں، ایف بی آر اور آئی ایم ایف میں کوئی فرق نہیں دونوں ملک کیلئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 41ہزار لوگوں تک پہنچنے کیلئے حکومت نے 41لاکھ لوگوں کو مصیبت میں ڈال رکھا ہے، جبکہ قانون کے مطابق سیلز ٹیکس گاہک ادا کرتا ہے جہاں تک بات انکم ٹیکس کی ہی تو تمام تاجران ادا کرتے ہیں، سیلز ٹیکس گاہک کی جیب سے جاتا ہے۔اجمل بلوچ نے کہا کہ عمران خان اقتدار میں آنے سے پہلے کرپشن کو ختم کرنے کی بات کرتے تھے مگر اب وہ یہ نہیں دیکھ رہے کہ

ایف بی آر میں کتنے بڑے پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے، اگر کوئی مینو فیکچرر چوری کرتا ہے تو اس میں بھی ایف بی آر کے نمائندگان رشوت لیکر برابر کے حصہ دار ہوتے ہیں۔اجمل بلوچ نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وزیرا عظم عمران خان اگر پرائم منسٹر ہاؤس کو یونیورسٹی بنا رہے ہیں تو ایف بی آر کو مسجد بنا دیں اور اس میں نماز تاجر برادری پڑھا دیا کرے گی۔صدر انجمن تاجران نے کہا کہ حکومت کو مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔آخر میں  انہوں نے  حکومت سے مطالبہ کیا کہ  مولانافضل الرحمن کے آزادی مارچ کو مخصوص جگہ تک رکھنا چاہیے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…