پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اپوزیشن کی  رہبر  کمیٹی  سے وزیراعظم کے استعفے پر بات نہیں ہوئی،ان کی کیا شرط تھی جس پر اجازت دے دی گئی؟، پرویز خٹک  کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 24  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ رہبر کمیٹی کی شرط ہے کہ جلوس کو نہ روکا جائے، ہم نے ان کو جلوس کی اجازت دی ہے، لیکن وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں کریں گے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے آزادی  مارچ کے سلسلے میں مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے وزیر اعظم عمران خان سے فون پر رابطہ کیا،

وزیر دفاع نے انھیں اپوزیشن کے ساتھ اب تک کیے گئے رابطوں سے  آگاہ کیا اور کہا کہ رہبر کمیٹی سے  آج  باقاعدہ مذاکرات کی پہلی نشست ہوگی۔بعد ازاں، پرویز خٹک نے وزیر اعظم کی ہدایت پر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں  سے فون پر رابطے کیے اور ملاقاتیں طے کیں، انھوں نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما فہمیدہ مرزا اور ایم کیو ایم کے وفد سے بھی ملاقات کی۔قبل ازیں، پرویز خٹک نے  آج  ہونے والے مذاکرات پر بھی وزیر اعظم سے مشاورت کی، کے پی میں احتجاجی ڈاکٹروں سے مذاکرات پر بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا، وزیر اعظم نے ڈاکٹروں کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی۔فہمیدہ مرزا اور ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ جب رہبر کمیٹی سے میٹنگ ہوگی تو کوئی لائحہ عمل طے ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت چلے اور کوئی نقصان نہ ہو، رہبر کمیٹی کے مزید مطالبات پر بات کریں گے، کل میٹنگ میں امید ہے کہ فیصلہ ہو جائے گا۔پرویز خٹک نے کہا ہم جلوس اور دھرنوں کے عادی ہیں، کسی کو آزادی  اظہار سے نہیں روکا جائے گا، عدالت نے اجازت دے دی ہے تو ہم مظاہرین کو کیوں روکیں گے، ہم نے اپوزیشن کا مارچ میں رکاوٹ نہ بننے کا مطالبہ مان لیا ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول نے کہا کہ ہم کسی کے بھی احتجاج اور مارچ کو اس کا جمہوری حق سمجھتے ہیں، اپوزیشن کو جلسے جلوس ریلیوں کا حق ہے وہ کریں، تاہم کسی سے استعفیٰ مانگنے کے لیے صرف دھرنا کافی نہیں ہوتا۔جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا نے کہا کہ  آج رہبر کمیٹی سے میٹنگ میں تمام فیصلے طے کیے جائیں گے، ہر چیز کو جمہوری طریقے سے ہینڈل کیا جانا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…