لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کیلئے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرایازمحمود کو آج(جمعہ) کو طلب کر لیا،مریم نواز کی رہائی کیلئے الگ درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیئے گئے۔ مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے اپنے بھائی محمد شہباز شریف کی طبی بنیادوں پر فوری رہائی کیلئے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل دورکنی بنچ نے سماعت کی۔فاضل بنچ نے استفسار کیا کہ درخواست نواز شریف کی طرف سے کیوں دائر نہیں کی گئی۔ شہباز شریف کے وکلاء نے اپنے موقف میں کہا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں جب بیمار ملزم درخواست دائر کرنے کے قابل نہ ہو تو قریبی رشتہ دار درخواست دائر کرسکتا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف نے کس وجہ سے خود درخواست دائر نہیں کی۔ جس پر فاضل بنچ کو آگاہ کیا گیا کہ نواز شریف ہسپتال میں داخل ہیں ان کی حالت ایسی نہیں کہ وہ درخواست دائر کر سکیں، نواز شریف کو کو ان کی حالت کے پیش نظر پی کے ایل آئی میں منتقل کیا گیا ہے، کراچی سے ڈاکٹر رضا شمسی کو خصوصی طور پر بلایا گیا ہے،اس وقت زندگی و موت کی صورتحال ہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز اور ڈاکٹر رضا شمسی نواز شریف کے علاج کی سربراہی کر رہے ہیں۔ جسٹس علی باقر نجفی نے استفسارکیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کہاں ہیں، انہیں بلائیں۔فاضل عدالت کے طلب کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جمال سکھیرا پیش ہو گئے اورموقف اپنایا کہ سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سے پوچھ کرآگاہ کروں گا۔ فاضل بنچ نے کیس کی سماعت آج جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے نواز شریف کا علاج کرنیوالے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود کو طلب کر لیا۔مریم نواز کی جانب سے چوہدری شوگر مل کیس میں
ضمانت پر فوری رہائی کی درخواست پربھی سماعت ہوئی۔مریم نواز کی جانب سے امجد پرویز اور اعظم تاررڑ نے درخواست ضمانت دائر کی۔جس میں موقف اپنایا گیا چوہدری شوگر مل کیس میں مرکزی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔والد کی طبیعت ناساز ہے،عدالت چوہدری شوگر مل کیس میں فوری ضمانت پر رہائی کی استدعا منظورکرے۔لاہورہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے نیب سے آج جمعہ کو مریم نواز کی درخواست ضمانت پر جواب طلب کر لیا۔