اسلام آباد (آن لائن) وزارت خارجہ کے پروٹوکو ل ونگ کے ناروارویہ اور سفارت کاروں کے ذاتی سامان کی کلیرنس بروقت نہ دینے وخوربردسمیت دیگر اہم ایشوز پر درجنوں سفارتکاروں نے وزیر اعظم سے ملنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ
انہیں ویانا کنویشن کے تحت معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلاوجہ تاخیری حربے اختیار کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے پروٹول ونگ کے ناروا رویے سے تنگ غیر ملکی سفارتکاروں نے وزیر اعظم پاکستان سے ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفیروں اور سفارتی عملے کی ذاتی اشیاء جن میں کھانے پینے کی اشیاء، گاڑیاں اور گھریلوں سامان کی درآمد وبرآمد کیلئے وزار ت خارجہ کے متعدد چکرلگانے پر مجبور کیا جاتاہے، جس کی وجہ سے نہ صرف وقت کا ضیاع ہوتا ہے بلکہ سفارتی آداب کے منافی تذلیل بھی کی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ سہہ ماہی کے دوران صرف برطانوی ہائی کمیشن اور کینیڈین ہائی کمیشن کا کوٹہ منظور کیا گیا جبکہ ترکی، مالدیپ، عراق، اردن، فلسطین، نائیجریا، کینیا، آذربائیجان،اور متحدہ عرب امارات کے کھانے کا کوٹہ مسترد کردیا گیا۔ اس کے علاوہ پولینڈ، ہولی سی اور یورپی یونین کے سفارت کاروں کے ڈرنکس کے کوٹہ کو بھی مستردکردیا گیا۔ واضع رہے کہ ویانا کنویشن کے تحت غیر ملکی سفیروں اور سفارت کاروں کھانے پینے کی اشیاء، گاڑیاں اور دیگر گھریلوں سامان کی منتقلی کیلئے ٹیکس سے استثنی حاصل ہوتا ہے جبکہ اس کیلئے وزارت خارجہ کا پروٹوکول دفتر خصوصی حیثیت کیلئے نوٹ وربل جاری کرتا ہے۔