عمران خان دھاندلی کرکے اقتدار میں آیا،پوری قوت کے ساتھ اسلام آبادپہنچیں گے،شہبازشریف نے آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کردیا

23  اکتوبر‬‮  2019

لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ عمران خان کو ملک کے مسائل کا علم نہیں،صرف کرکٹ،بال ٹمپرنگ اور ایک دو مشغلے اور جانتا ہے اور اسے کچھ پتہ نہیں، جب تک ملک کی عمران خان نیازی سے جان نہیں چھوٹ جاتی ہم نے اس کی جان نہیں چھوڑنی،سب نے 31اکتوبر کو پوری قوت کے ساتھ اسلام آباد پہنچنا ہے، اپنے مطالبات سامنے رکھیں گے اور نواز شریف کی ہدایت کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔

اداروں نے جتنی مدد عمران خان کی کی ہے اگر ہماری 10فیصد بلکہ دھکا بھی مل جاتا تو پاکستان کو کہاں سے کہاں لے جاتے،اداروں کا خیال تھا کہ جس طرح عمران خان نے 1992ء کا ورلڈ کپ جیتا ہے شاید ویسی پرفارمنس دے گا،وہ گیارہ کھلاڑیوں کی محنت او راللہ کا فضل و کرم تھا،یہی عمران نیازی کہتا تھا ڈالر ایک روپیہ بڑھے تو کرپشن ہوتی ہے اور اس نے ڈالر 50 روپے بڑھا دیا ہے، عوام آج بر ملا کہہ رہے ہیں کہ ہمیں یہ شخص نہیں چاہیے جو دن رات ریاست مدینہ کی بات کرتا ہے اورہماری زندگی تنگ ہوگئی ہے،ہمیں وہی چور اور لٹیرے واپس کردو ہمیں وہیں چاہئیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ماڈل ٹاؤن میں پنجاب کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کے مشاورتی کنونشن اوراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے راجہ ظفر الحق،احسن اقبال،جاوید ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں نے پارٹی قائد محمد نواز شریف سے اظہاریکجہتی کے لئے سروسز ہسپتال کابھی دور ہ کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے کچھ ووٹ لئے ہوں گے لیکن باقی دھاندلی کر کے اقتدار میں آیا،عمران خان کی قسمت خراب اور دماغ بالکل خالی ہے،عمران خان کسی کا احترام کرنا نہیں جانتا،ماؤں بہنوں کے مسائل اسے پتہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے،عوام دھاڑیں مار مار کر رو رہے ہیں لیکن انہیں صبر کی تلقین کی جارہی ہے۔عمران خان کو ملک کے مسائل کا علم نہیں،کرکٹ، ٹمپرنگ اور ایک دو مشغلے اور جانتا ہے اور اسے کچھ پتہ نہیں۔

اداروں کا خیال تھا کہ جس طرح 1992ء کا ورلڈ کپ جیتا ہے،شاید ویسی پرفارمنس دے گا اور پاکستان کو کہاں سے کہاں لے جائے گا،اداروں نے جتنی مدد عمران خان کی ہے ہماری دس فیصد بھی مدد کی ہوتی بلکہ دھکا ہی مل جاتا تو پاکستان کو آسمانوں پر لے جاتے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے تباہ کن دھرنے کے باوجود 12 ہزار میگا واٹ بجلی کے کارخانے لگائے،سی پیک کون لیکر آیا کیا کوئی نواز شریف سے یہ کریڈٹ چھین سکتا ہے،عمران خان نے چین کے خلاف باتیں کیں اور کہاکہ کوئی یہاں سرمایہ کاری نہیں

اورپاکستان آٹھ فیصد پر قرضے لے رہی ہے۔عمران خان سی پیک میں کیڑے نکالتے رہے اور طعنوں کے نشتربرسائے گئی،لیکن ان کے وزیر خزانہ تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے۔ چینی بڑی حلیم طبع لوگ ہیں وہ کبھی اپنی ناراضگی او ررنج کو زبان میں نہیں لاتے بلکہ وہ اپنے دل میں بات کورکھتے ہیں اور جب کبھی بات کرنی بھی ہوتو بڑے سلیقے سے کرتے ہیں۔عمران خان نے چین پر طعنہ زنی کی اور الزامات لگائے۔ اب سپہ سالار کو لے کر گئے ہیں کہ چین سے ہماری سفارش کردیں اور انہیں منائیں۔مشکل وقت میں چین اورسعودی عرب نے ہماری مدد کی،

ایران ہمارا دوست ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک خاندان ہے اس نے 22 کروڑ کے خاندان کو نظر انداز کیا۔پشاور سے خیبر سے پاکستان مسائلستان بن چکا ہے،بیروزگاری اور مہنگائی انتہا پر ہے۔ میرا ایمان ہے کہ اگر غربت،بیروزگاری،عمران خان کی چیرہ دستیوں اور تکبرکو شکست دینی ہے تو آپ کو 31اکتوبر کو اسلام آبادآنا ہوگا۔ یہی عمران نیازی کہتا تھا ڈالر ایک روپے بڑھے تو سمجھیں کرپشن ہوئی ہے اس نے ڈالر 50 روپے بڑھا دیا ہے۔جس شخص نے ایٹمی پاکستان بنایا وہ آج گرفتار ہے،لوگ بھوکے مر رہے ہیں عمران خان کہتا ہے ابھی صبر کریں،

اسے کیا پتہ کہ غریب کیسے گزارا کر رہا ہے۔نواز شریف کو چوتھی مرتبہ موقع مل رہا تھا اگر موقع ملتا تو معاشی طور پر کوئی ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا،جو ہونا تھا اب ہو گیا،عمران خان کو ابھی بھی ہوش نہیں آرہا اگر لوگوں کا درد ہوتا تو مفت ادویات کا راستہ نہ رکتا۔ پوری قوم دعا مانگ رہی ہے کہ کب یوٹرن اور جھوٹے خان سے جان چھوٹے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر مسلم لیگ(ن) کو موقع ملا تو چھ ماہ میں معیشت بہتر کر دوں گا۔میں نے کہا تھا 6 ماہ بجلی لائیں گے 6ماہ نہیں 4 سال میں آئی لیکن آئی تو سہی۔ انہوں نے کہاکہ 27 اکتوبر کو کشمیر پر بھر پور آواز اٹھانی ہے،

کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے مودی کا مقابلہ کرنا ہے تو پوری قوم کو ایک ہونا ہو گا،سعودی عرب اورایران صلح میں کردار ادا کریں اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب نے 31 اکتوبر کوپوری قوت کے ساتھ اسلام آباد پہنچنا ہے،31 اکتوبر کو بھرپور قوت کا مظاہرہ کرینگے اور اپنے مطالبات سامنے رکھیں گے اور نواز شریف کی ہدایت کی روشنی میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر سلیکٹڈ حکومت ہمارے اوپر تھونپی گئی ہے۔سوا سال عمران خان جھوٹ بولتا اور بدکلامی بد زبانی کرتا رہا اوریو ٹرن لیتارہا،ریاست مدینہ کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن ایک مثال پر عمل کریں تو اللہ ہمیں بخش دے۔

ملک کی 72سالہ تاریخ میں بدیانت جھوٹا اور مکار سیاستدان نہیں آیا،اکثر کہتے ہیں سیاستدان آتے جاتے ہیں لیکن عمران خان سیاستدان نہیں ہے،سیاست کے خار دار میدان سے عمران خان جب جائے گاتو واپس نہیں آئے گا۔ انہوں نے شرکاء سے نواز شریف کی صحتیابی کیلئے دعائیں کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے ہاتھ سے بچایا او راب وہ روبصحت ہیں لیکن صحت کے چیلنجز موجود ہیں۔ نواز شریف ہمارے محبوب قائد او رلیڈر ہیں، میرے بڑے بھائی او روالد کی طرح ہیں اور انہوں نے ملک بھر میں مسلم لیگ(ن) کی آبیاری کی ہے۔ جیلوں میں جو سیاسی اسیر ہیں سب کیلئے دعا کریں۔ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ

نوازشریف کو کچھ ہوا تو محاسبہ عمران خان نیازی کا کریں گے۔حکومت میں انسان نہیں بھیڑئیے ہیں جن کے اندر انسانی بنیادی اخلاق کا گزر نہیں ہوا۔قوم،ماؤں،بہنوں،بزرگوں اورنوجوانوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتاہوں کہ ان کی دعاؤں سے نوازشریف دوبارہ روبصحت ہوئے اوریہ معجزہ ہوا ہے۔حکومت کو براہ راست ذمہ دار قرار دیتے ہیں حکومت نے ہماری قیادت کے ساتھ بغض اورنفرت کا رویہ اپنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے نواز شریف کی صحت کے معاملے میں مجرمانہ غفلت کی مذمت کی گئی ہے۔بہت بڑے ڈاکٹر کی بات نہیں اگر کوئی شہری انٹر نیٹ پر سرچ کرے تو 10ہزار پلیٹ لیٹس کے بارے میں جانتا ہے یہ اقدام خطرناک ہو سکتاہے۔

نوازشریف کی جان کو خطرہ تھا ان کو فوری طبی سہولیات دی جاتیں تاکہ ان کی صحت کو محفوط کیاجاتا لیکن غفلت کی گئی۔عمران خان نفرت اور انتقام کی علامت ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو لوگ نوازشریف کی بیماری کا تمسخر اڑا رہے ہیں ہم انہیں بھولے ہیں اورنہ ان کے الفاظ اورچہرے بھولیں گے۔ نوازشریف روبصحت ہیں،دعائیں قبول ہوتی رہیں تووہ رہائی اور ملک کو منزل کی طرف رواں دواں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کونہ شرم ہے نہ حیا ہے،بدترین حکمران ٹولہ ہے،یہ غیرشائستہ زبان استعمال کرتے ہیں،وقت جلد گزر جائے گا۔اس عذاب سے ملک کو نجات دلائیں گے۔(ن) لیگ نوازشریف کی قیادت میں جمہوریت کی واپسی کا ہر اول دستہ بنے گی۔

مسلم لیگ (ن) 27اکتوبر کو یوم یکجہتی کشمیر اور 31اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گی اوراجتماع میں شرکت کرے گی۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ آزادی مارچ پاکستان کا تاریخ ساز مارچ ہوگا،عمران خان خود کو ہٹا رہا ہے انکے پلے کچھ نہیں،اس ریلی سے پاکستان کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب اداروں کو سمجھنا پڑے گا،اگر اب بھی ادارے نہ سمجھے تو یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ ادارے اب عمران خان کی کیسے مدد کریں گے وہ مدد کرکے دیکھ لیں گے۔قبل ازیں مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی زیر صدارت (ن) لیگ پنجاب کے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کا مشاورتی اجلاس ہوا۔جس میں ملک کی مجموعی سیاسی،معاشی صورتحال او رعوام کو درپیش مشکلات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے مجرمانہ غفلت برتنے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی گئی۔ اجلاس میں نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک سال کاعرصہ گزرنے او رہر طرح کی سیاسی انتقامی کارروائیوں کے باوجود تاحال سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال یا خورد برد کا کوئی الزام عائد نہیں کیا جا سکا او رنہ ہی کوئی ثبوت ہی قانون کی عدالت میں پیش کئے جا سکے ہیں۔ اجلاس میں طے پایا کہ 27اکتوبر کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا اور پارٹی قائد محمد نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں آزادی مارچ او رجلسے میں بھرپور شرکت کی جائے گی۔ اجلاس میں تمام سیاسی اسیران کوخراج تحسین پیش کیا گیااور کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا سیا ہ باب پوری قوم اور دنیا کے سامنے عیاں ہو چکاہے۔اجلاس میں مختلف قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…