اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ فنانشل ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے انتباہ کے بعد ہمیں اپنے اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگی،ایف اے ٹی ایف پر لاعلم باتیں ہوئی ہیں جو نقصان دہ ہوسکتی ہیں، گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے عام طور پر ڈھائی سال لگتے ہیں،ہمیں ابھی ڈھائی سال نہیں ہوئے،ہمیں ایف اے ٹی ایف کے دو مانیٹرنگ سسٹم کا سامنا ہے،
ہمارا ایکشن پلان ہمیں گرے لسٹ سے جلد نکال دے گا،بھارت ایف اے ٹی ایف پر اثرات مرتب کرنے کی کوشش کررہا ہے،معاملے پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے،فیٹف شرائط کے تحت پاکستان پوسٹ قومی بچت اور جیولری سیکٹر کو ریگولیٹ کیا جائے گا۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایف اے ٹی ایف کے دو مانیٹرنگ سسٹم کا سامنا ہے،ہمارا ایکشن پلان ہمیں گرے لسٹ سے جلد نکال دے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر لاعلم باتیں ہوئی ہیں جو نقصان دہ ہوسکتی ہیں، گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے عام طور پر ڈھائی سال لگتے ہیں،ہمیں ابھی ڈھائی سال نہیں ہوئے۔حماد اظہر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کا مکمل پلان ملا ہے جو ایک کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی انٹرنیشنل کو آپریشن ریویو گروپ (آئی سی آر جی) کے ستائیس نکات ہیں،جنوری میں 25 نکات نامکمل تھیں، ستمبر میں 5 نکات نامکمل رہ گئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پچھلے دس ماہ میں ترقی کی ہے، مختلف ممالک نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی رپورٹ میں تین جگہ پاکستان کی تعریف کی گئی، ہم 2020 میں تمام نکات مکمل کرلیں گے۔حماد اظہر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی اکتوبر 2018 کی رپورٹ حال ہی میں جاری کی گئی۔ پاکستان کے لیے ایک نیا اور مشکل کام ہے۔ کئی ملکوں کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے تین سال بھی لگے۔ چونسٹھ ہزار این جی اوز کو میپ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیل بنا رہے ہیں جو صرف ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے کام کرے گا۔ بہتری کی گنجائش ہمیشہ ہوتی ہے جس کے لیے ایف اے ٹی ایف سکریٹیریٹ بنا رہے ہیں۔ کام تیزی سے چل رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف سکریٹیریٹ کسی ادارے کے ساتھ نہیں ہوگی۔ ایف اے ٹی ایف سکریٹیریٹ وزیر کے نگرانی میں ہوگا۔ ایف اے ٹی ایف سکریٹیریٹ کی نگرانی میں خود کروں گا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ فائننشل مانیٹرنگ ونگ، پاک فوج، دفتر خارجہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سٹیٹ بینک آف پاکستان نے حکومت کی بہت مدد کی۔
دوسرے ممالک کوشش کررہے ہیں کہ ہمارے لیے مسائل پیدا ہوں لیکن ہم ان کا بخوبی مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے چالیس ممبران ہیں جو مل کر فیصلہ کرتے ہیں۔ ہمارے ملک میں رسک لیول کم ہوا ہے، ہر ملک کا رسک پروفائل مختلف ہوتا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ ہمارا ملک دہشتگردی کی نظر ہوا جس کی وجہ سے مشکلات پیدا ہوئیں۔ ہمارے بارڈرز پر دہشت گردی ہیں جس کی وجہ سے ہم ایف اے ٹی ایف کی نظر میں ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر کئی ممالک پاکستان کا ساتھ دے رہے ہیں،ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف پر اثرات مرتب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ بھارت نے کشمیر کے بعد اپنا چہرہ واضح کردیا۔انہوں نے کہاکہ قانون نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے تعاون کو بہتر کیا گیا،تمام اہم اداروں میں فیٹف سیل قائم کیے گئے،فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اسٹیٹ بینک سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے بہت کام کیا۔ انہوں نے کہاکہ نقد رقم کی ملک اور بیرون ملک ترسیل روکنے کیلئے مزید سخت اقدامات کریں گے،فیٹف شرائط کے تحت پاکستان پوسٹ قومی بچت اور جیولری سیکٹر کو ریگولیٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ شدت پسند تنظیموں کیخلاف پاکستان کے قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی،انٹر ایجنسی رابطہ کو بڑھایا جائے گا،کیسز قائم کرنے اور عدالتی کاروائی کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ 60 فیصد مشکوک انٹیلی جنس رپورٹ پر مزید تحقیقات کی جا رہی ہے