اسلام آباد(آن لائن)بیسک کمیونٹی سکولز کے اساتذہ نے ڈی چو ک کو ”تعلیمی چوک“ میں تبدیل کردیا،ہزاروں اساتذہ 11ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے اور ریگولر نہ کیے جانے کیخلاف ڈی چوک پر دو دن سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم کے زیر انتظام چلنے والے بیسک کمیونٹی سکولز کے اساتذہ گیارہ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث گزشتہ دو روز سے ڈی چوک پر دھرنا دیئے ہوئے ہیں، بدھ کو ٹیچرز نے بچوں کو ڈی چوک پر ہی پڑھانا شروع کردیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق انہیں ریگولر کرے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے دسمبر2018ء میں وعدہ کیا تھا کہ ایک سال کے اندر اندر اساتذہ کو ریگولر کردے گی مگر تاحال وفاقی حکومت اپنے وعدے پر عملدرآمد نہیں کرسکی۔ستم ظریفی یہ ہے کہ ٹیچرز 11ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور وفاقی وزیر تعلیم سمیت کوئی بھی حکومتی وزیر مشیر ٹس سے مس نہیں ہورہا اور اساتذہ رات کو سخت سردی میں ڈی چوک پر ہی بیٹھنے پر مجبور ہیں۔اساتذہ نے وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ان کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ بیسک کمیونٹی سکولوں میں ہزاروں بچے زیر تعلیم ہیں جو وفاق، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، پنجاب، بلوچستان اور سندھ سمیت ملک بھر میں وفاقی حکومت کے زیر انتظام چل رہے ہیں۔