لاہور(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی گرفتاری کے بعد سے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان ان سے تین مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں، نواز شریف نے سرکاری ڈاکٹروں سے معائنہ کرانے سے یکسر انکار کر دیا اور
وہ اپنے ذاتی معالج کی تجویز کردہ ادویات استعمال کر رہے تھے۔ نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی گرفتاری کے روز ہی ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ملاقات کرائی گئی۔ ڈاکٹر عدنان نے 11اکتوبر کو نواز شریف کا ایک گھنٹے معائنہ کیا۔ ڈاکٹر عدنان کی دوسری ملاقات 19اکتوبر کر کرائی گئی۔ چالیس منٹ کی ملاقات میں ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کو دی جانے والی ادویات کا جائزہ لیا۔ نواز شریف نے 21اکتوبر کو بھی دوپہر سے شام تک نواز شریف کا معائنہ کیا۔ ڈاکٹر عدنان کو ایکسرے او رای سی جی مشین لانے کی بھی اجازت دی گئی۔نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف نیب کی حراست میں گھر سے فرمائشی کھانا منگوا کر کھاتے اور اپنے ذاتی معالج کی تجویز کردہ ادویات ہی استعمال کرتے رہے۔ نواز شریف نے سرکاری ڈاکٹرز سے معائنہ کرانے سے یکسر انکار کر دیا۔ نواز شریف شریف میڈیکل سٹی کی نرسز اورڈاکٹر عدنان سے علاج اور ادویات پر اصرار کرتے رہے۔ ڈاکٹر عدنان کی جانب سے ٹیسٹوں کی رپورٹس کے بعد ان کی درخواست پر نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔