اسلام آباد (این این آئی) مر کزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے دیگر تاجر تنظیموں سے مشاورت کے بعد 29,30اکتو بر کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ اگر اس ہر تال کے بعد بھی ایف بی آر نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو تاجر برادری کا اگلا لائحہ عمل اس سے بھی سخت ہو گا،کاشف چوہدری نے کہا 29,30اکتو بر کو حکو مت کے خلاف ایک عظیم الشان عوامی ریفر نڈم ہو گا،کاشف چوہدری نے کہا حکو مت اور
ایف بی آر کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک میں صنعتیں بند ہونا اور مارکیٹوں میں خریداری40%کم اور مارکیٹیں ویران ہو رہی ہیں جس سے بیروزگاری، انارکی، افراتفری کے جنم لینے کے واضح امکانات موجود ہیں،ان حالات میں صنعت و تجارت کے تحفظ کیلئے ہم نے ملک بھر کے تاجر نمائندگان اور تاجروں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔اس موقع پر مر کزی انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلو چ، نعیم میر، شرجیل میر،شاہد غفور پراچہ، شیخ سلیم،ملک ظہیر،راج عباسی، راجہ جاوید اقبال،اول خان خلیل،ند یم عباسی، ضیاء احمد راجہ اور دیگر تاجر رہنماء مو جو د تھے۔محمد کاشف چوہدری نے کہا شناختی کارڈ کی بے مقصد شرط پر تاجر طبقہ کو قائل کرنے میں ایف بی آر ناکام رہا30ستمبر تک شناختی کارڈ پر کوئی کارروائی نہ کرنے کے اعلان کے باوجودایف بی آر کا سافٹ ویئر سیلز ٹیکس کے گوشوارے بغیر شناختی کارڈ کے وصول نہیں کر رہا، ہم نے تمام قسم کے تاجروں کیلئے انکی سالانہ سیل یا خالص منافع پر آسان و سادہ ٹیکس اسکیم لانے کی پوری تجویز پیش کی۔ مگر ایف بی آرا مپورٹ اور مینو فیکچرنگ کے وقت 17%سیلز ٹیکس وصول کر چکنے کے باوجود ہول سیلر اور پرچون فروش تک ہر سطح کے تاجر کو سیلز ٹیکس رجسٹرڈ کرنا چاہتا ہے۔جبکہ ملک کے تاجر حساب کتاب، کھاتے رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکتے اور اس سے حکومتی آمدن میں کوئی اضافہ نہیں
جبکہ کرپشن اور بلیک میلنگ میں اضافہ ہو گا۔اجمل بلو چ نے کہا جب تک شناختی کارڈ کی شر ط کے خا تمے کا واضح اعلان نہیں ہو جا تا تاجروں کا احتجاج جا ری رہے گا،حکو متی اقد مات کے باعث ملک میں کاروباری سر گر میاں ماند پڑ چکی ہیں،موبائل فونز، الیکٹرونکس، جیولرز، فرنیچر ڈیلرز، ماربل، ٹیکسٹائل، سبزی اور فرو ٹ منڈی کے آڑھتیوں، ہو ل سیلر، فوڈ گر ین سے لیکر ہر طبقہ پریشان ہے۔انھوں نے کہا ایف بی آر تاجروں سے مذاکرات کو سنجیدہ طر یقے سے نہیں لے رہی ہے، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کر تے مگر مذاکرات کے زریعے وقت کو ضائع نہ کیا جا ئے۔