اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالتؐ کے حوالے سے ٹھوس اقدامات نہ کرنے، اسرائیل کو تسلیم کرنے اور قادنیوں سے متعلق آئین میں تبدیلی کے بے بنیاد الزامات لگائے، مولانا فضل الرحمان کو یہ الزامات لگانے پر پچاس ارب روپے کا نوٹس بھجوا رہے ہیں، اگر پندرہ دن کے اندر اس کا جواب نہ دیا تو ثبوت سامنے لے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا ایجنڈا پاکستان کو کمزور کر نے والوں کے مفاد میں ہے، سربراہ جے یوآئی کو نوٹس بھیجا ہے،مناسب جواب نہ ملا تو عدالت سے رجوع کرینگے، مولانا کی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں تقریر انتہائی قابل مذمت ہے، پاکستان کے خلاف جو قوت کام کر رہی ہیں ان کے ثبوت ہمارے پاس ہیں۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانفرنس بحیثیت وزیر کشمیر امور کر رہا ہوں،مقبوضہ کشمیر میں ظلم بربریت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا ایسے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے جو مودی کو سپورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن پہلے دن سے ہی بلیک میلنگ کی سیاست کر رہے ہیں،مولانا اپنی ختم ہوتی سیاست کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فضل الرحمن بچوں کو استعمال کر کر سیاسی مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا نے بطور چیرمین کشمیر کمیٹی کروڑوں کا بجٹ استعمال کیا۔انہوں نے کہاکہ فضل الرحمن سیاسی ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے،فضل الرحمن کا ایجنڈا پاکستان کو کمزور کرنے والوں کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کو نوٹس بھیجا ہے،مناسب جواب نہ ملا تو عدالت کا رخ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پر مودی اود فضل الرحمن اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کو کہان سے فنڈنگ ہو رہی ہے جانتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن اشتعال انگیز بیان دے رہے ہیں،
مدرسے کے بچوں کو سیاست کے لئے استعمال کرنا غلط ہے۔انہوں نے کہاکہ مولانا کی موجودہ مہم مودی کو ریلیف دینے کے کام ا رہی ہے،موجودہ وزیر اعظم سچے مسلمان اور عاشق رسولؐ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولاناالیکشن میں ناکامی کا بدلہ پاکستان سے نہیں لے سکتے۔انہوں نے کہاکہ مولانا کی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں تقریر انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف جو قوت کام کر رہی ہیں ان کے ثبوت ہمارے پاس ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں مدرسوں میں پڑھنے والے بچوں کے ان والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو اس سازش میں استعمال نہ ہونے دیں۔