اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران کہا ہے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا پلان یہ ہے کہااسلام آباد میں لاک ڈائوں کیلئے جو دستہ دخل ہو گا وہ خاکسار دستہ ہو گا ان کے ہاتھوں میں ڈنڈے ہونگے اور وہ سیکیورٹی پر معمور ہو گا ۔ یہ کسی کو ڈنڈا نہیں ماریں گے بلکہ پر امن ہو گا۔
اس دستے کے داخل ہونے بعد اسلام آباد میں جتنے افراد داخل ہونگے وہ قرآن پاک کی تلاوت کر رہے ہونگے ۔ دھرنے میں لوگوں کو درس دیا جائے گا اور یہ تبلیغی اجتماع کی شکل اختیار کر لے گا۔مولانا فضل الرحمان نے جو دھرنے کیلئے جو کمیٹیاںتشکیل دی ہیں وہ وہ چار ماہ کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔وہاں پر بازار لگایا جائے گا جس میں دھرنے شرکاء کو 100روپے میں تین وقت کا کھان دیا جائے گا ۔ دوسری جانب27اکتوبر کو اسلام آباد میں لاک ڈائون کے وقت جمعیت علماء اسلام کے سربراہ فضل الرحمان کس شہر سے اور کس راستے اسلام آباد میں داخل ہونگے اس حکمت عملی کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تمام صوبوں کو لاک ڈائون میں شرکت کے حوالے سے حکمت عملی کا اختیار دیدیا گیا ہے ، دھرنے کے انتظامات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دینے اور شرکاء کے کھانے پینے کیلئے بازار لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ جے یو آئی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد داخلے کے حوالے سے اگرچہ ابھی حکمت عملی مرتب نہیں کی گئی اور حوالے سے مولانا فضل الرحمن خود فیصلہ کرینگے ، مولانا کسی شہر سے قافلے کی صورت میں آتے ہیں یا وہ اسلام آباد میں ہی رہتے ہیں یہ انکا اپنا فیصلہ ہو گا ۔ کارکنوں کو ہدایت بھی جارہی ہے وہ کھانے پکانے کیلئے اشیاء ساتھ لیکر نہ آئیں ۔