پشاور(این این آئی)پشاورکا لیڈی ریڈنگ ہسپتال میدان جنگ بنا رہا۔ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا،احتجاجی ڈاکٹرز پر پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جسکی وجہ سے کئی ڈاکٹرز زخمی جبکہ دو درجن سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا۔خیبرپختونخوا میں صحت اصلاحات کے خلاف ڈاکٹر زنے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں احتجاج کیا۔ڈاکٹرز کے احتجاج میں پیرامیڈکس اور نرسز بھی شریک ہوئی۔
کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال اور اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔احتجاج کے بعد ڈاکٹروں نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی نے ریجنل اینڈ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز بل منظور کر لیا۔پشاور کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال میدان جنگ بنا رہا۔سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ڈاکٹروں کے احتجاج پر پولیس کا لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے سینکڑوں ڈاکٹرز زخمی جبکہ بیس سے زائد ڈاکٹروں کا حراست میں لے لیا گیا۔واقعے کے بعد ڈاکٹروں نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دے کر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔خیبر روڈ پر ڈاکٹروں سے اظہاریکجہتی کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی پہنچے۔جبکہ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی حکومت کے خلاف ڈنڈا لے کر ڈاکٹروں کے احتجاج میں پہنچی۔سیاسی رہنماوں نے پولیس تشدد اور حکومتی رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں پر تشدد کے بعد ڈاکٹروں نے تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور ایمرجنسی سروس کا بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ایمرجنسی کی بندش کے بعد ڈاکٹرز نے ردعمل کے طور پر بڑے تدریسی اسپتال کی ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیا ہے۔ڈاکٹروں نے خیبر ٹیچنگ اسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی او پی ڈیز بھی بند کردی ہیں۔