بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

مالی سال 2020ء میں پاکستان کی معاشی صورتحال کیسی رہے گی؟ ایشیائی ترقیاتی بینک نے بڑی پیش گوئی کردی

datetime 25  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(این این آئی)ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی نئی رپورٹ میں دوبارہ توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی معیشت گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ترقی کرے گی اور مالی سال 2020 میں جی ڈی پی کی ترقی 2.8 فیصد تک متوقع ہے۔بینک کی نئی ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک 2019 (اے ڈی او) رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں مالی سال 2019 کے دوران ترقی میں کمی دیکھی گئی اور اس نے پالیسی کی غیریقینی صورتحال اور مستقل معاشی عدم تواز کے باعث سرمایہ کاری میں کمی کی عکاسی کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قابل ذکر کرنسی کی قدر میں کمی سے افراط زر میں اضافہ ہوا لیکن اس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کافی حد تک کمی میں مدد ملی۔اے ڈی او کے مطابق پاکستانی حکام ‘معاشی استحکام اور ساختی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے مالی استحکام اور مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے کے جامع پروگرام’ پر عملدرآمد کررہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق عارضی تخمینوں میں یہ بات سامنے آئی کہ مالی سال 2018 میں جی ڈی پی کی ترقی 5.5 فیصد سے کم ہوکر 2019 میں 3.3 فیصد تک ہوگئی تھی۔ یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ رسد کو دیکھیں تو تمام شعبوں نے ایک سال قبل کے مقابلے میں جی ڈی پی کی ترقی کے لیے ‘کافی حد تک کم حصہ’ ڈالا جبکہ طلب کو دیکھیں تو ‘زیادہ افراط زر اور ادھار کی لاگت کے باوجود’ نجی کھپت میں جی ڈی پی کا 82 فیصد حصہ رہا۔اے ڈی او کی اس نئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2019 میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 24 فیصد تک کمی ہوئی اور مہنگائی بھی بہت زیادہ 7.3 تک رہی جو مالی سال 2018 میں 3.9 فیصد پر تھی۔ایشائی بینک کی رپورٹ کے مطابق بڑھتی مہنگائی ‘بنیادی طور پر کرنسی کی قدر میں کمی اور مقامی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی عکاسی کرتی ہے’۔علاوہ ازیں بتایا گیا کہ زائد مالی خسارے کو بنیادی طور پر مقامی سطح پر ادھار کے ذریعے پورا کیا گیا جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی کمی ہوئی اور یہ مالی سال 2018 میں جی ڈی پی کے 6.3 فیصد سے مالی سال 2019 میں جی ڈی پی کے 4.8 فیصد تک پہنچ گیا۔اے ڈی او کی جانب سے ملک کے لیے امکانات کے بارے میں بتایا کہ

میکرو اکنامک (معاشی) استحکام کی بحالی کے لیے، حکومت، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 سالہ معاشی استحکام اور اصلاحی پروگرام کے تحت نمایاں بین الاقوامی مالی مدد کی تشکیل، پائیدار اور متوازن ترقی کے فروغ کا ارادہ رکھتی ہے۔اس میں کہا گیا کہ اس پروگرام کے تحت مالی استحکام کا مقصد بڑے قرضوں کو کم کرنا جبکہ سماجی اخراجات کو بڑھانا، مسابقت کو بحال رکھنے کے لچکدار ایکسچینج ریٹ کا قیام اور سرکاری ذخائر کی تعمیر نو کرنا شامل ہے۔رپورٹ میں

یہ امکان ظاہر کیا گیا کہ مقامی یوٹیلٹی قیمتوں میں منصوبہ بندی کے تحت اضافے، مالی سال 2020 بجٹ میں متعارف کروائے گئے ٹیکسز اور کرنسی کی گراوٹ کے پڑنے والے اثرات کے باعث جولائی اور اگست میں 9.4 فیصد پر رہنے والی افراط زر مالی سال 2020 میں 12 فیصد تک بڑھ جائے گی۔کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے تعاون سے معاشی اصلاحاتی پروگرام عوامی قرضوں کو پائیدار سطح تک پہنچانے کے لیے آمدنی کو متحرک کرنے کے طور پر ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کا تصور کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں بجٹ میں یہ تصور پیش کیا گیا کہ ٹیکس آمدنی بڑھ کر جی ڈی پی کے 14.3 فیصد تک ہوجائے گی جبکہ مالی سال 2020 میں نان ٹیکس ریونیو جی ڈی پی کے 2.3 کے ساتھ مجموعی آمدنی جی ڈی پی کے 16.6 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔مزید براں مالی سال 2020 میں اخراجات جی ڈی پی کے 23.8 فیصد کے برابر رہنے کا امکان ہے جبکہ اسی مالی سال میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.2 فیصد تک متوقع ہے۔رپورٹ کے مطابق ‘مالی نظم و ضبط کو

مستحکم کرنے کے لیے حکومت نے مالی سال 2020 فنانس بل کے تناظر میں پبلک فنانشل منیجمنٹ ایکٹ کو منظور کیا اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ جولائی کے پہلے 15 دن میں تجارتی خسارہ تقریباً نصف تک کم ہوگیا۔اے ڈی او میں بتایا گیا کہ تجارتی خسارے کو مزید کم کرنے اور ورکرز میں ترسیلات زر کے مسلسل مثبت رجحان کے ساتھ مالی سال 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید کم ہوکر جی ڈی پی کے 2.8 فیصد تک محدود ہونے کا امکان ہے۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…