نیویارک (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امتیازی سلوک، مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، دونوں مسائل سے نمٹنے کے لئے ان کی وجوہات کا حل نکالنا ہوگا،مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، کسی بھی کمیونٹی کے جذبات کو مجروح کرنے سے انتہاء پسندی جنم لیتی ہے۔ بدھ کو وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کے صدر دفتر پہنچے
جہاں نفرت پھیلانے والی تقاریر روکنے کے موضوع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی گول میز مباحثہ میں حصہ لیا۔ پاکستان اور ترکی اس گول میز مباحثہ کی مشترکہ میزبانی کر رہے تھے۔ ترکی کے صدر طیب اردوان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے نفرت انگیز تقاریر اور اسلامو فوبیا کے خلاف موثر اقدامات پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امتیازی سلوک، مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان دونوں مسائل سے نمٹنے کے لئے ان کی وجوہات کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے آزادی ء اظہار رائے کے نام پر مقدس ہستیوں کے خاکے بنانے کی ناپاک جسارتوں کے حوالے سے خبردار کیا کہ کسی بھی کمیونٹی کے جذبات کو مجروح کرنے سے انتہاء پسندی جنم لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ ترک صدر نے کہاکہ انسانیت کے خلاف جرائم سے پہلے نفرت انگیز تقاریر جنم لیتی ہیں۔ طیب اردوان نے کہاکہ پوری دنیا میں مسلمان نفرت انگیز تقاریر کا آسان ہدف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو زندہ جلایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پورا مقبوضہ کشمیر جیل کی شکل اختیار کرچکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں خون ریزی کا خدشہ ہے۔