ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

مذہب کارڈاستعمال کرنے کا الزام،اپوزیشن میں پھوٹ پڑ گئی،جمعیت العلمائے اسلام نے پیپلزپارٹی پر ہی سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 22  ستمبر‬‮  2019

کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علما اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مذہب کارڈ کا جواز محض بہانہ دراصل کچھ طاقتوں کی خوشنودی نشانہ ہے،آزادی مارچ میں صرف مشترکہ یک نکاتی ایجنڈا منصفانہ نئے انتخابات کا مطالبہ ہی ہوگا، مذہب کارڈ کے استعمال کا جواز بنا کربہانے نہ بنائے جائیں،جگہ گرمہو یانرم ہماری جدوجہد جاری رہے گی،

شیخ رشید ہی گرم جگہ سے بچنے کے لیے اپنی وفاداریاں بدلتے ہیں وہ کبھی نواز شریف کے قدموں تو کبھی پرویز مشرف کے بوٹوں میں نظر آئے،شیخ رشید شیخ چلی نہ بنیں وہ گرم جگہ تو کیا بلکہ ٹھنڈی جگہ پر بھی فارغ ہوجاتے ہیں،بانی پاکستان نے تحریک آزادی کے لیے کیا مذہبی کارڈ کا استعمال نہیں کیا تھا کیا آئین کی روح کے مطابق عمل کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔  وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں وائس آف امریکہ کے نمائندے محترمہ گیتی آرا اور ایک موقر روزنامے کے نمائندہ خالد صدیقی سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے امریکہ یاترا سے قبل امریکہ کی خوشنودی کے لیے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی مدد اور تعاون کے لیے جانے والوں کو ظالم کہا جس کو امریکہ نے سراہا کیوں کہ کشمیر میں ظلم کرنے والے بھارت کے تکون میں امریکہ اور اسرائیل شامل ہیں۔ حافظ حسین احمدنے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کا یہ کہناکہ جے یو آئی مذہب کارڈ استعمال کررہی ہے محض بہانہ ہے دراصل کچھ طاقتوں کی خوشنودی نشانہ ہے، جے یو آئی کے جانثار ورکرز اور حامی مذہبی طبقہ سے بھی تعلق رکھتے ہیں ہم ان کے مذہبی جذبات اور ناموس رسالت، ختم نبوت سمیت تمام معاملات کا دفاع کریں گے لیکن آزادی مارچ میں صرف مشترکہ یک نکاتی ایجنڈا منصفانہ نئے انتخابات کا مطالبہ ہی ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم تحمل کے ساتھ بلاول اور پیپلز پارٹی کے اعتراضات کا سامنا کریں گے

حالانکہ سندھ کے حوالے سے اگر وہ سندھ کارڈکو استعمال کر بھی رہے ہیں تب بھی ہم اپنے اس حوالے سے تحفظات کے باوجود ان کو گلے لگائیں گے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، صدارتی الیکشن اور چیئرمین سینٹ کے انتخابات کے وقت بھی پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنی راہ الگ رکھی اس وقت تو مذہبی کارڈ کا بہانہ بھی نہ تھا لیکن جب اس تعاون اور اپوزیشن کے اتحاد میں رخنہ ڈالنے کے باوجود بھی ان کے خلاف اقدام ہوا تو کیا وہ مولانا فضل الرحمن کے پاس آکر تحریک چلانے کے لیے اصرار نہیں کرتے رہے،

ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہ بانی پاکستان نے تحریک آزادی کے لیے کیا مذہبی کارڈ کا استعمال نہیں کیا تھا اور کیا آئین پاکستان کی روح کے مطابق عمل کا مطالبہ غیر آئینی ہے، انہوں نے کہا کہ جہاں تک شیخ رشید کی شیخی بگھارنے کا تعلق ہے تو جگہ گرم ہو یا نرم ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے مولانا فضل الرحمن انشا اللہ ضائع نہیں ہونگے بلکہ وہ اور ان کے رفقا و پیروکار کامیاب و کامران ہونگے، یہ تو شیخ رشید ہی ہیں جو گرم جگہ سے بچنے کے لیے اپنی وفاداریاں بدلتے ہیں کبھی وہ نواز شریف کے قدموں میں اورکبھی جنرل پرویز مشرف کے بوٹوں میں نظر آتے تھے آج کل وہ اس عمران خان کے تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں جو ان کو چپراسی لگانا بھی نہیں چاہتے تھے، شیخ رشید شیخ چلی نہ بنیں وہ گرم جگہ تو کیا بلکہ ٹھنڈی جگہ پر بھی فارغ ہوجاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



آل مجاہد کالونی


یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…