اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید شاہ نے نیب پر طنز کی ہے کہ نیب مجھے1 فیصد رقم دے کرباقی رقم رکھ لے، نیب نے مجھ پر 500 ارب روپے ڈالے ہیں، نیب نے جتنی رقم مجھ پرڈالی ہے اتنا ملکی بجٹ بھی نہیں۔ وہ آج یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے ایک سوال”شاہ جی آپ کے ساتھ نیب کا رویہ کیسا ہے؟“ کے جواب میں کہا کہ جیسا بھی رویہ ہے آپ خود دیکھ لیں۔
نیب کی تحویل میں ہوں کچھ بولنا نہیں چاہتا۔ عدالتی ریمانڈ کے بعد بات کروں گا۔ انہوں نے اپنی صحت بارے بتایا کہ اب کچھ طبیعت بہتر ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ نیب نے جتنی رقم مجھ پرڈالی ہے اتنا ملکی بجٹ بھی نہیں۔ نیب نے مجھ پر 500 ارب روپے ڈالے ہیں۔ نیب صرف1 فیصد مجھے دے دے باقی خود رکھ لے۔پولِی کلینک منتقلی کے بعد بھی خورشید شاہ کی طبیعت بہتر نہ ہو سکی۔ذرائع نے بتایا کہ خورشِید شاہ کی سانس اور معدے کی تکلیف برقرار ہے اور بلڈ پریشر اور شوگر کنڑول کرنے میں دشورای کا سامنا ہے۔ میڈکل بوڈر ایک بار پھر خورشید شاہ کا طبی معان? کرے گا۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل بوڈر کی جانب سے گزشتہ رات بھی اپوازیشن لیڈر کے کچھ ٹیسٹ کئے گئے تھے۔ خورشید شاہ پولی کلینک کے ا?فیسر وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ خورشید شاہ کو گزشتہ رات نیب کی جانب سے پولی کلینک منتقل کیا گیا تھا۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے بھی اپوازیشن رہنماء سے ملاقات کے بعد ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ مزید برآں احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ملزم خورشید انور جمالی کے جو ڈیشل ریمانڈ میں 16اکتوبر تک توسیع کر دی۔ جمعہ کو کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے ملزم خورشید انور جمالی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 اکتوبر تک توسیع کر دی۔یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر ملزم پلی بارگین سے مکر گیا تھا۔