لاڑکانہ(این این آئی) نیشنل ٹیسٹنگ سروس کی جانب سے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے لیے گئے پری انٹری ٹیسٹس کے بعد سوشل میڈیا پر پیپرز کی خرید و فروخت پر مبنی ویڈیو وائرل ہونے پر میڈیکل ٹیسٹس پر سوالیہ نشان اٹھادیئے گئے ہیں، چانڈکا میڈیکل کالج کی 250 جبکہ بیبی آصفہ ڈینٹل کالج کی 50 نشستوں کے لیے 15 ستمبر پر لاڑکانہ اور دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے 34 سو امیدواروں کی جانب سے
پری انٹری میڈیکل ٹیسٹس دیا جن میں سے چند شاگردوں نے ریلی کی صورت میں جناح باغ چوک پریس کلب پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دوبارہ میڈیکل ٹیسٹس کروانے کا مطالبہ کردیا۔ مظاہرین عمران مٹھانی، سجاد شاہ، محسن جاگیرانی اور دیگر نے الزام عائد کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ پری میڈیکل ٹیسٹس سے تین گھنٹے قبل مبینہ طور پر پیپر آؤٹ کیا گیا یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اور اس میں موجود افراد کی گفتگو سے بھی تصدیق کی جاسکتی ہے، دوسری جانب وائرل ویڈیو میں دو لڑکیاں اور دو لڑکے آپس میں گفتگو کرتے ہوئے پیپرز کی خرید و فروخت کی بات کررہے ہیں جس میں لڑکا لڑکی سے مخاطب ہوکر کہہ رہا ہے کہ آپ کے والد اتنا کماتے ہیں 6 لاکھ روپے نہیں دے سکتے جبکہ ہم 8 سے 10 لاکھ روپے لے رہے ہیں جس پر مبینہ طور پر پیپرز کی خریداری کرنے والی لڑکیوں نے لڑکوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ 6 نہیں پانچ لاکھ روپے دیں گیں جبکہ فی الحال 3 لاکھ روپے دے رہی ہیں مزید پیسے والد سے بات کرنے کے بعد آپ کو دے دیئے جائیں گے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے کاروائی کی متضاد اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔