اسلام آباد (این این آئی) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے موجودہ حکومت کے دوران ریلوے کے حادثات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں جس کے مطابق اگست 2018 سے جون 2019 تک ریل کے 74 مختلف حادثات پیش آئے۔پیر کو وقفہ سوالات کے دور ان شیخ رشید احمد نے موجودہ حکومت کے دوران ریلوے کے حادثات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں۔ انہوں نے بتایاکہ اگست 2018 سے جون 2019 تک ریل کے 74 مختلف حادثات پیش آئے،
حادثات سے ریلوے کو 12 کروڑ 71 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔شیخ رشید نے کہاکہ 74 میں سے 44 حادثات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں،8 انکوائری رپورٹس پر کارروائی کی جارہی ہے۔شیخ رشید نے گذشتہ تین مالی سالوں کے دوران ریلوے کی آمدنی و خسارے کی تفصیلات ایوان میں پیش کردیں جس کے مطابق مالی سال 2016-17 میں ریلوے کی آمدنی چالیس ارب آٹھ کروڑ جبکہ اخراجات اسی ارب اٹہتر کروڑ رہے،مالی سال 2017-18 میں آمدنی انچاس ارب ستاون کروڑ اور اخراجات چھیاسی ارب انیس کروڑ رہے،مالی سال 2018-19 میں آمدنی چون ارب اکاون کروڑ اور اخراجات ستاسی ارب اٹھائیس کروڑ روپے رہے۔ شیخ رشید نے کہاکہ گذشتہ تین برسوں کے دوران ریلوے کا خسارہ ایک سو دس ارب نو کروڑ بیس لاکھ روپے ریکارڈ کیا گیا، گذشتہ تین برسوں کے دوران ریلوے کے اخراجات دو سو چون ارب چھبیس کروڑ پچاس لاکھ ریکارڈ کیا گیا،گذشتہ تین سال کے دوران ریلوے کی آمدنی ایک سو چوالیس ارب سترہ کروڑ بیس لاکھ رہی۔ شیخ رشید نے بتایا ریلوے کے قواعد وضوابط یہ ہیں کہ اگر کسی ٹرین کا پہیہ بھی پٹڑی سے اتر جائے تو وہ بھی حادثہ کہلاتا ہے، ایک سو اڑتیس ٹرینیں یومیہ چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے سندھ میں چار ٹرینیں شروع کی ہیں،ستر سالہ تاریخ میں کسی وزیر نے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پٹڑیوں کا وزٹ نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ بے نظیر کی شہادت کے بعد جو ویگنیں جلائی گئیں ان کی مرمت کی گئی ہے،سینتیس لاکھ لیٹر تیل بچایا ہے۔