اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک پاکستانی ایڈوائز ہے۔اس نے ایک پاکستانی اخبار نویس کے ہاتھ پیغام بھجوایا ہےاور وہ اخبار نویس آپ کو یومِ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ نظر آیا ہو گا۔
امریکی صدر کی طرف سے یہ پیغام بھجوایا گیا ہےکہ ہم سعودی ولی عہد محمد سلمان کو باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وہ سعودی عرب میں کوئی گڑ بڑ کر رہا ہے۔مجھے نہیں پتہ الفاظ کیا ہیں کیونکہ اس طرح کی چیزیں کوئی آسانی سے تو نہیں بتاتا۔لیکن میں نے تصدیق کی ہے کہ یہ پیغام آیا ہےاور اس میں جو سب سے خطرناک بات جو مجھے معلوم ہوئی ہے وہ یہ کہ محمد بن سلمان پر جو حملہ ہوا تھا وہ امریکیوں نے کروایا تھا۔اگر کسی عرب ملک نے ایسا کیا ہوتا تو وہ اب تک پکڑے جا چکے ہوتےیا کچھ مشکوک دو تین سو لوگ بھی پکڑے جاتے لیکن کوئی بندہ نہیں پکڑا گیا،یہ اعلیٰ ترین ذرائع کی خبر ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ ایک تاثر ہے کہ محمد بن سلمان کے ذریعے سے عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات طے ہوئی۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ امریکیوں نے افغانستان کی وجہ سے عمران خان تک رسائی حاصل کی۔یہ زیادہ قابل فہم ہے۔دوسری طرف وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ طالبان بھی اکڑ گئے ہیں لیکن ہو سکتا ہے کہ طالبان اپنے طور پر ہی ڈٹ گئے ہوںتو عمران خان امریکا کے دورے سے قبل سعودی عرب جائیں گے یہ پہلے ہی طے تھا لیکن عمران خان وہاں پر سعودی ولی عہد سے اس بارے میں بات کریں گے۔