اسلام آباد( آن لائن )ملک میں آبی مسائل اور آبی قلت کے پیش نظر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہی ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تھا جس کے بعد انہوں نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کیا جس کا نام بعد میں ”چیف جسٹس وزیراعظم ڈیم فنڈ” رکھ دیا گیا تھا۔ جس میں ملک میں موجود پاکستانیوں سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی پیسے جمع کروائے۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حکومت نے دو ڈیمز دیا
میر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کیے تھے۔جس میں سرکاری ملازمین،اداکاروں،قومی کھلاڑیوں اور سماجی شخصیات سمیت عوام نے پیسے جمع کروائے تھے۔ پنجاب حکومت کے صوبائی ملازمین نے ایک ارب روپے، پاکستان فوج نیاٹھاون کروڑ روپے، بحریہ ٹان کے ملازمین نے گیارہ کروڑ روپے اور پاکستان فضائیہ کے ملازمین نے دس کروڑ روپے دئیے تھے۔بظاہر لگتا ہے کہ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے یہ مہم ٹھنڈی پر گئی ہے۔ماضی میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دینے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد میں ڈیم پر پہرہ دوں گا پھر چاہے مجھے جھونپڑی بنا کر ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔ اسی حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک صاحب ہوتے تھے جنہوں نے اربوں روپے کی اپنی تشہیری مہم ڈیم کے نام پر چلائی اور کہا کہ میں ریٹائیر ہو کر ڈیم کی جگہ پر چارپائی ڈال کر ڈیم بناں گا اگر کسی شخص کو پتہ ہو کہاں ہیں؟ کیا کر رہے ہیں؟ کتنا ڈیم بنا چکے ہیں؟ تو معلومات میں ضرور اضافہ فرمائیں۔احسن اقبال کے اس ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیاپر ایک بحث کا آغاز ہو گیا