اسلام آباد(آن لائن)جمعیت علماء اسلام (ف) نے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے سے متعلق ابتدائی طور پر چھ کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں،29رہنماؤں پر مشتمل مختلف کمیٹیوں کو عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کیساتھ ٹاسک دیتے ہوئے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے سے متعلق علیحدہ علیحدہ ڈیوٹیاں سونپ دی گئیں۔انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چھ کمیٹیوں میں سے ٹریڈ چیمبرز آف کامرس رابطہ کمیٹی جس میں حاجی غلام علی چیئرمین جبکہ مولانا فضل الٰہی حقانی، طلحہ محمود، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اور کامران مرتضی ایڈووکیٹ ممبر ہوں گے،
دوسری کمیٹی وکلاء سول سوسائٹی سے متعلق بنائی گئی ہے جس میں کامران مرتضی ایڈووکیٹ چیئرمین، مولانا فضل علی، طلحہ محمود، علامہ ابتسام الٰہی اور حاجی غلام علی ممبر ہوں گے۔تیسری کمیٹی علماء و مشائخ سے رابطہ کرنے سے متعلق عمل میں لائی گئی ہے جس میں خواجہ مدثر چیئرمین جبکہ مولانا شاہ اویس نورانی، مولانا اللہ وسایا اور سائیں عبدالقیوم ممبر ہوں گے، چوتھی کمیٹی سیاسی رابطہ کمیٹی کے نام سے منسوب کی گئی ہے جس میں اکرام خان درانی بطور چیئرمین جبکہ مولانا شاہ اویس نورانی، مولانا اسد محمود، طلحہ محمود اور علامہ شفیق پسروری ممبر ہوں گے۔پانچ سفارتی رابطہ کمیٹی کے نام سے متعارف کرائی گئی ہے جس میں جلال الدین خان ایڈووکیٹ بطور چیئرمین اور مولانا شاہ اویس نورانی، کامران مرتضی، مولانا لطف الرحمان، خواجہ مدثر اور عاصیہ ناصر ممبر ہوں گے۔چھٹی میڈیا رابطہ کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں اسلم غوری چیئرمین جبکہ امجد خان، مولانا صلاح الدین ایوبی اور علامہ شفیق پسروری ممبر کے فرائض سرانجام دیں گے۔جے یو آئی (ف) ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے چھ کمیٹیاں ترتیب دیتے ہوئے تمام ممبران کو کہا ہے کہ وہ عوامی رابطہ مہم تیز سے تیز تر کردیں اور بھرپور قوت کے ساتھ اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کے لئے اپنی توانائی صرف کریں اور انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اس سے قبل ہی حکومت اپنے انجام کو پہنچ جائے گی کیونکہ کشمیر سے لے کر مہنگائی تک تمام تر محاذوں پر حکومت فیل ہو چکی ہے۔