لاہور(این این آئی) تھانہ جنوبی چھائونی پولیس کی زیر حراست ملزم عامر مسیح کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں تشددکی تصدیق ہو گئی ۔عامر مسیح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ مقتول کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں جو ہاتھوں، پائوں اور کمر پر انتہائی نمایاں ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی ہے کہ عامر مسیح کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں جبکہ اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے کند آلے کا استعمال کیا گیا تھا۔عامر مسیح کو تفتیش کے دوران حالت بگڑنے پر جب ہسپتال لایا گیا تو اس کی حالت انتہائی خراب تھی اور وہ اپنے پائوں پرکھڑے ہونے کے قابل نہیں تھا جسکی تصدیق ہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے بھی ہوئی ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیجز میں واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ دو پولیس اہلکار عامر مسیح کو موٹر سائیکل پربٹھا کر ہسپتال لائے اور جب اسے اتارا گیا تو وہ زمین پرگرگیا ۔پولیس اہلکار وں کی جانب سے عامر مسیح کو گھسیٹ کر زبردستی ہسپتال میں لے جانے کی کوشش کی گئی اور اس دوران بھی اس پر تشدد جاری رہا جو سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دکھائی دے رہا ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیجز میں تفتیشی افسر ذیشان بھی دکھائی دے رہا ہے جو بعد میں ہسپتال پہنچا تھا۔ عامر مسیح کو دو ستمبر کی دوپہر حالت بگڑنے پر ہسپتال لایا گیا۔فوٹیجز میں نظر آرہا ہے کہ شدید زخمی حالت میں ہسپتال لائے جانے والے زیر تفتیش ملزم کو ایک گھنٹے بعد وہیل چیئر پربٹھا کرباہر لایا گیا اور پھرایک گاڑی میں بٹھا کر واپس لے جایا گیا۔عامر مسیح تین ستمبر کو انتقال کرگیا تھا اور اس کے لواحقین نے موت کا ذمہ دار پولیس کو قرار دیتے ہوئے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔آئی جی پنجاب نے اس قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن کو عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ تفتیشی افسر سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔