لاہور( این این آئی )صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت پولیس گردی قطعا برداشت نہیں کریگی اور اس معاملے میں عوام اور مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔وہ وزیر اعلی ہائوس میں پولیس کی زیر حراست جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کے والد محمد افضال اور وکلا ء کے ہمراہ میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔قبل ازیں محمد افضال نے
وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی اور حکومتی اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔راجہ بشارت نے ملاقات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی نے واضح کر دیا ہے کہ رحیم یارخان واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا ملے گی اور آئندہ ان واقعات کے سد باب کے لیے موثر قانون لایا جا رہا ہے جس کی تیاری کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کر دی گئی ہے۔راجہ بشارت نے کہا کہ محمد افضال کی خواہش پر وزیر اعلی نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ مقدمے کی تفتیش پر ڈی آئی جی سطح کا افسرمقرر کیا جائے اور مقتول کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرایا جائے۔وزیر قانون نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق پولیس کو صحیح معنوں میں عوام کا خادم بنانے کے لیے ٹھوس اصلاحات لائی جائیں گی اورپولیس کو تشدد کے ذریعے شہریوں کو ہلاک کرنے کی ہرکز اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کی ہدایات موصول ہوتے ہی کسی سرکاری سکول یا ادارے کو صلاح الدین مرحوم کے نام سے منسوب بھی کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ محمد افضال نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی حکومتی درخواست پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کی جو بھی رپورٹ ہوگی وہ اسے تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقدمے میں شق نمبرسات اے ٹی اے کے اضافے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔بعد ازاں ساتھ آئے وکلا کے راہنما نے اس واقعہ کی مذمت کرنے اور ہر ممکن تعاون کرنے پروزیراعلی اور وزیر قانون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم فوری طور پردوبارہ پوسٹ مارٹم کی درخواست دے دیں گے۔