اسلام آباد(این این آئی)بین الاقوامی کشمیر لابی گروپ(یوتھ فورم فار کشمیر)نے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے ساتھ اشتراک سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا عنوان ”آرٹیکل 370 اور 35-Aکی بھارت کی جانب سے
منسوخی اور پاکستان کیلئے موجودآپشنز“تھا۔اسلام آباد کی سر فہرست یونیورسٹیز سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے ماہرین نے کانفرنس میں حکومت کو بھارت پر دباؤ بڑھانے کیلئے کشمیر سے متعلق ایک نئی حکمت عملی بنانے کیلئے مدد کی پیشکش کی۔مقررین نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35-A کی منسوخی کے بعدمقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال کا تجزیہ کیا۔انہوں نے اس صورتحال کے بعد پاکستان کیلئے موجود آپشنز پر بھی غور کیا۔مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر انیس احمدوائس چانسلر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، احمد قریشی ایگزیکٹو ڈائریکٹرانٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ(یوتھ فورم فار کشمیر)، ڈاکٹر منظور خان آفریدی چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف پالیٹکس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزبین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، ڈاکٹر خرم اقبال ریسرچر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، ڈاکٹر راشد آفتاب ڈائریکٹررفاہ انسٹیٹیوٹ آف پبلک پالیسی، ڈاکٹر عمر حیات ڈپارٹمنٹ آف ہیومینیٹی اینڈ سوشل سائنسز رفاہ یونیورسٹی، اور الطاف حسین وانی چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز، بھی شامل تھے۔انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ(یوتھ فورم فار کشمیر)، ایک غیر جانبداربین الاقوامی این جی او(INGO) ہے جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پُر امن حل کیلئے کوشاں ہے۔