ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جب میں وزیراعلی پنجاب بنا تو اس وقت فواد چوہدری نے میرے متعلق کیا الفاظ کہے تھے ؟ عثمان بزدارنے بتا دیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ کسی پسماندہ علاقے سے ہو اور جس کا کوئی اسکینڈل نہ ہو اس لئے انہوں نے میرا انتخاب کیا۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بننے سے قبل میں دو مرتبہ تحصیل ناظم رہا اس کے علاوہ میں نے متعدد جامعات سے کورسز بھی کئے جو آج صوبہ چلانے کے لئے

میرے کام آ رہے ہیں۔عہدے سے ہٹائے جانے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب تک میرا دانا پانی لاہور میں لکھا ہے اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا اور جب مجھے جانا ہے تو کوئی مجھے ایک منٹ کیلئے بھی روک نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کیلئے کوئی لابنگ نہیں کی، جس دن مجھے وزارت اعلیٰ کیلئے نامزد کیا گیا، اسی دن میری وزیراعظم سے ملاقات ہوئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی شریف آدمی پنجاب جیسے بڑے صوبے کا وزیراعلیٰ نہیں بن سکتا، مجھے ایک سال ہو گیا صوبہ چلاتے ہوئے اورمیری کارکردگی بھی سب کے سامنے ہے۔عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جتنا اعتماد مجھ پر کرتے ہیں شاید کوئی اپنے بھائی پر بھی نہ کرتا ہو، وزیراعظم جب کبھی لاہور آتے ہیں تو وفاق کے معاملات پر بھی مجھ سے بات کرتے ہیں۔پولیس اصلاحات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ صوبے میں ہر چیز ٹھیک نہیں ہے، پنجاب پولیس میں ابھی تک سنگین مسائل موجود ہیں۔ تاہم کچھ عرصے تک آپ پولیس کے رویے میں واضح تبدیلی دیکھیں گے۔ پولیس کو جتنا غیر سیاسی ہماری حکومت نے کیا پہلے کبھی نہیں ہوا، انھیں صرف میرٹ پر کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ صوبے کے تمام معاملات وزیراعظم عمران خان کے مشورے ہی چلائے جا رہے ہیں۔وہ میرے لیڈر ہیں، وہ جو حکم دیں گے اس پر عمل کروں گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سخت ہدایات ہیں کہ غریب پرتوجہ دی جائے اور دوسرا انصاف جبکہ کرپشن پر کوئی ٹالرنس نہیں۔وفاقی وزیر کے بیان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ میں تحریک انصاف میں نیا ہوں، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ فواد چودھری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں عثمان بزدار کو چیف منسٹر بننے سے پہلے نہیں جانتا تھا لیکن اب الحمدللہ ہماری ایک دوسرے کیساتھ اچھی جان پہچان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کی میرے ساتھ بہت اچھی ہم آہنگی ہے۔ دونوں شخصیات مجھے بہت زیادہ سپورٹ کرتی ہیں لیکن فیصلے میں خود کرتا ہوں.

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…