مظفرآباد(اے این این ) حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا۔مظفر آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے خاص طور پر 5 اگست کے بھارتی اقدام کے بعد کی صورتحال پر بات کی ۔
انھوں نے کہا کہ وادی میں 5اگست کے بعد کی صورتحال تشویشناک ہے ،لوگوں کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا،انسانی حقوق پامال کئے جا رہے ہیں ،وادی کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے کسی کی جان ،عزت اور مال محفوظ نہیں ۔اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کو انتہائی ضروری فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کیا جائے یا پاکستان، لائن آف کنٹرول کے اس پار اپنی فوج کو بھیجے۔خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں مکمل لاک ڈان اور کرفیو ہے جبکہ وہاں مواصلاتی نظام بھی معطل ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کرکے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیاں کو 4 ہفتے گزرچکے ہیں اور مسلسل 29 روز کے لاک ڈان سے خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔فورسز کی جانب سے سختیوں اور پابندیوں کے باوجود کشمیری عوام کی بڑی تعداد وادی کے مختلف علاقوں میں بڑے مظاہرے کرچکی ہے، مظاہروں کے دوران شیلنگ اور پیلٹ گن کے چھروں سے درجنوں افراد زخمی جبکہ ہزاروں گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
دوسری جانب اگر حزب المجاہدین کی بات کی جائے تو وہ کشمیر میں دیگر تنظیموں کی طرح بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ 8 جولائی 2016 کو حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو بھارتی فوج نے مبینہ طور پر ایک مقابلے میں شہید کردیا تھا، جس کے ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں آزادی کی تحریک میں ایک نئی لہر پیدا ہوگئی تھی۔