اسلام آباد (آن لائن) وزارت خارجہ کے شعبہ پروٹوکو ل کی جانب سے تاخیر ی حربے استعمال کرنے کی وجہ سے متعدد ممالک کے سفارت خانوں کا سامان ڈیوٹی فری لیٹر بروقت نہ ملنے کی وجہ سے ”ڈیمرج“ میں جانے لگا، اہم سفارتی ذرائع کے مطابق امریکہ، یورپی یونین سمیت دیگر اہم ممالک نے وزارت خارجہ کو شکایتی خطوط لکھنا شروع کردئیے ہیں۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی سفارتخانوں کے ساتھ ہونے والا ناروا سلوک سیکرٹری خارجہ اور چیف پروٹوکول کی ملی بھگت سے کیا جارہا ہے۔
ایک جانب مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی ممالک کے ساتھ ہم آہنگی ناگزیر ہے، جبکہ دوسری جانب وزارت خارجہ کا شعبہ پروٹوکول کا ناروا رسلوک نے بین الاقوامی ممالک کے سفارتی عملہ کو تنگ کرکے ان سے مزید دوریاں پیدا کی جانے لگی ہیں،قانون نافذ کرنے والے ادارے خفیہ اطلاعات پر حرکت میں آگئے ہیں۔مصدقہ ذرائع کے مطابق ویانا کنونشن کے تحت غیر ملکی سفارت کاروں کو کھانے پینے کی اشیاء سمیت دیگر سامان درآمد کرنے پر ڈیوٹی استثنیٰ حاصل ہے، تاہم اس سے متعلق وزارت خارجہ کا شعبہ پروٹوکول تصدیقی خط جاری کرتا ہے۔ مگر گزشتہ عرصے کے دوران غیر ملکی سفارتکاروں کی جانب سے منگوایا جانے والا سامان وزارت خارجہ کی جانب سے بروقت خط وکتا ب کا جواب دیر سے دینے کے باعث مذکورہ سامان ڈیمرج میں چلا جاتا ہے ایک جانب تو ڈیوٹی فری کرنے کے ساتھ دوسری جانب بھاری بھرکم ڈیمرج وصول کر کے سفارتی مشن کو تنگ کیا جانے لگا ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اس سے متعلق سفارتخانوں نے وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کو شکایتی خطوط بھی لکھے تاہم کوئی خاطر خواہ فرق نہیں پڑا ہے اب چونکہ مسئلہ کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کو پوری دنیا سے منظم قسم کی سفارتکاری ضرورت تھی مگر وزارت کے متعدد افسران کے باعث کھٹائی میں چلی جار ہی ہے اور اس سے متعلق قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی حرکت میں آگئے ہیں اور وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کو باقاعدہ اگاہ کر دیا گیا ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں امریکی وفد نے اس سلسلے میں وزارت خارجہ کا دورہ کیا اور وزارت خارجہ کے ناروا سلوک سے متعلق اعلی حکام کو آگاہ کیا۔اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات، مالدیپ، عراق، فلسطین، ترکی، نائیجریا، اردن اور دیگر اہم ممالک نے بھی وزار ت خارجہ کو شکایتی خطوط لکھے جارہے ہیں۔شمیم محمود۔