کراچی(این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا فضائیہ روٹ بند کرنے کا معاملہ زیر غور ہے،فیصلہ مناسب وقت پر وزیراعظم کریں گے، مسئلہ کشمیر کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، جنگ کی خواہش نہیں لیکن اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاک فوج اور عوام دفاع کرنا جانتی ہے، بھارت خود کو جمہوری ملک کہتا ہے لیکن وہاں میڈیا پر شدید پابندی ہے، آج ہٹلر کی سوچ مودی کی صورت میں برصغیر پر مسلط کی جا رہی ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دنیا میں
جہاں گئے منہ کی کھانی پڑی،9ستمبر کو جنیوا میں انسانی حقوق تنظیم میں بھارت کا چہرہ بے نقاب کروں گا،وزیراعظم 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے،، مسئلہ کشمیر حکومت کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،گلف ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے فی الفور کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔اتوارکو کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر حکومت کا نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، گلف ممالک ہمارے ساتھ ہیں، اوآئی سی کے ممبران کا بھی متفقہ بیان آیا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیریوں کی حمایت میں ٹھوس بیان دینے پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خلیجی ممالک مسئلہ کشمیرپرہمارے ساتھ کھڑے ہیں،پاکستان ہرفورم پرکشمیرکا مقدمہ بہترین طریقے سے لڑ رہا ہے،ایران، ترکی اور دیگرممالک نے بھارت کے خلاف آواز اٹھائی،انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے لوگوں کی زندگی تنگ کردی ہے،بھارت ظلم وجبرسے کشمیر کی آزادی کو دبانا چاہتا ہے۔تاریخ میں ایسے بلیک آؤٹ کی مثال نہیں ملتی جیسا مقبوضہ کشمیر میں کیا گیا۔کوئی باشعور شخص جنگ کی خواہش نہیں کر سکتا لیکن اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاک فوج اور عوام دفاع کرنا جانتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی اور ظلم ہورہا ہے۔
مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ آج ہٹلر کی سوچ مودی کی صورت میں برصغیر پر مسلط کی جا رہی ہے۔ ہر کسی کو ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ،یورپین یونین اور مشرقی وسطی سمیت جہاں جہاں گیا،اسے وہاں وہاں منہ کی کھانا پڑی، وقت ثابت کرے گا کہ خلیجی ممالک بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔یورپ کو مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ امید ہے یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھائی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ ہم دنیا کو باور کرانا چاہتے ہیں کشمیر کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔،عمران خان نے دنیا کو بتایا کہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال ہورہے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ قید میں ہیں۔پاکستان کے میڈیا نے کشمیر کے معاملے پر اچھا کردار ادا کیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں سیکورٹی کونسل،پورپی پارلیمنٹ میں جائینگے،جنیوا میں ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے کشمیر کا معاملہ رکھیں گے۔ 9ستمبر کو جنیوا جاؤں گا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر
بھارت کا چہرہ بے نقاب کرو ں گا،وزیراعظم عمران خان کشمیر کا مقدمہ جنرل اسمبلی میں پیش کریں گے،تیاریاں مکمل ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بے قصور لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 28 دن سے کاروبار بند ہیں، کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانا پوری دنیا کے مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ حریت رہنما نظربند ہیں، بھارت کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ بھارت فاشسٹ پالیسی پر عمل پیرا ہے، بھارت میں آزادی رائے
کو پامال کیا جارہا ہے، بھارت کو اقوام متحدہ،یورپین یونین اور مشرقی وسطی میں منہ کی کھانی پڑی، یورپ کو مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، امید ہے یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کشمیریوں سے وعدے کو وفا کیا اور کشمیریوں کی آواز شمالی امریکہ کے مسلمانوں کے سامنے اٹھائی، کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانا تمام مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہٹلر اور مسولینی نے یورپ کو بے پناہ نقصان پہنچایا،
آج وہی اقدام نریندر مودی کررہا ہے، یورپ کو توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جوکچھ ہورہا ہے دنیا دیکھ رہی ہے، امید ہے دیگر عوام اور مسلم امہ بھی آواز بلند کریگی۔وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ مسئلہ کشمیر کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، اپوزیشن نے اسمبلی کی حد تک ہماری قرار داد پر ساتھ دیا، ریلی میں اپوزیشن کا چہرہ دکھائی دیتا تو کشمیریوں کو اچھا پیغام جاتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تمام اقلیتی کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے،
پاکستان کی ہندو کمیونٹی نے عمر کوٹ میں تاریخی اجتماع کا انعقاد کیا۔ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور کا 80فیصد کام مکمل ہوچکا ہے،پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی مذہبی رسومات کی قدرکرتے ہیں۔ قائداعظم نے بھی فرمایا تھا آپ مندر، گردوارے اور گرجاگھر جانے میں آزاد ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے کرتارپورکوریڈورفیصلے کاپوری دنیانے خیرمقدم کیاہے اورپاکستانی فیصلے کو پوری دنیا میں پذیرائی ملی ہے۔