کراچی(آن لائن)سندھ کا ایک افسر بیس ، اکیس یا بائیس نہیں بلکہ 36 گریڈ کی ملازمت کرتا رہا کیونکہ اس کے پاس بیک وقت 18 ، 18 گریڈ کی دونوکریاں تھیں جن سے 7 کروڑ سے زائد تنخواہ وصول کی۔عمرکوٹ کا رہائشی محمد طیب سال 1992 میں محکمہ لیبرمیں بھرتی ہوا تھا۔ اس کے تقریبا ڈیڑھ سال بعد طیب عمرانی نامی شخص محکمہ صحت میں بھرتی ہوا۔ان دونوں ملازمین کا گریڈ 18 تھا جس کے تحت یہ لاکھوں روپے تنخواہ لیتے رہے
لیکن سال 2015 میں سامنے انے والی آڈٹ رپورٹ میں ایک ایسا انکشاف ہوا جس نے سب کو چکرادیا۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق محمد طیب اور طیب عمرانی دو نام رکھنے والا ہی شخص ہے جس نے دو شناختی کارڈ بنا رکھے ہیں۔شناختی کارڈ میں ایک پر عمرکوٹ اور دوسرے پرگلشن اقبال کراچی کا پتہ درج ہے۔جعلسازی کے باعث اس افسر نے محکمہ لیبر سے چوبیس سال تین ماہ جبکہ محکمہ صحت سے تئیس سال سے زائد عرصے تک تنخواہ وصول کی۔