اسلام آباد (آن لائن) وزارت قانون کی جانب سے نیب قوانین میں ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جس میں تجاویز دی گئی ہیں کہ پلی بارگین کرنے والا ملزم 10 سال کیلئے عوامی عہدے سے نا اہل ہوجائے گا، سرکاری ملازمین کا ریمانڈ 90 کے بجائے 45 روز کا دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نے نیب قوانین میں ترمیم کیلئے مسودہ قانون تیار کر لیا ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا اور نیب ایک بار تحقیق کرنے کے بعد مقدمہ دوبارہ نہیں کھول سکتا۔ سرکاری ملازم کا 90 کے بجائے 45 روزہ ریمانڈہوگا۔نئے مسودہ قانون میں سرکاری ملازمین کی جائیدادیں منجمدکرنے کے اختیارات ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ عدالت سے سزا کے بعد سرکاری ملازم کی جائیداد منجمد کی جاسکے گی۔مسودہ قانون مین سٹاک مارکیٹ اورٹیکس امورسے نیب اختیارات ختم کرنے، احتساب عدالتوں کو درخواست ضمانت پر فیصلے کے اختیار کی تجویز دی گئی ہے۔نئے مسودے میں کہا گیا ہے کہ نیب محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی نہیں کرے گا اور 50 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن پر کارروائی کرے گا۔ پلی بارگین کرنے والا ملزم 10 سال کیلئے عوامی عہدے کیلئے نا اہل ہوگا، لوٹی رقوم کی رضاکارانہ واپسی کی منظوری وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کرے گی۔ وزارت قانون نے نیب قوانین میں ترمیم کیلئے مسودہ قانون تیار کر لیا ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا اور نیب ایک بار تحقیق کرنے کے بعد مقدمہ دوبارہ نہیں کھول سکتا۔ سرکاری ملازم کا 90 کے بجائے 45 روزہ ریمانڈہوگا۔