اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام پاکستانی ہر جمعے کو دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک کشمیریوں کیلئے کھڑے ہوں اور ان کیلئے آواز اٹھائیں، وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے، ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی نے بھی تنقید کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بھئی اگر مرغیوں، انڈوں اور کٹوں سے پاکستان ایک معاشی طاقت بن سکتا ہے تو پھر آدھ گھنٹہ دھوپ میں کھڑے ہو کر کشمیر آزاد کیوں نہیں ہو سکتا؟؟
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں عابد شیر علی نے کہا کہ ساری عمر ہم سکھوں کے 12 بجنے کا مذاق اڑاتے رہے، اب لوگ پاکستانیوں کے 12 بجنے کا مذاق اڑایا کریں گے۔ واضح رہے وزیراعظم کی اپیل پر پاکستانی قوم جمعہ کے دن”کشمیر آور“منائے گی جس کا مقصد مقبوضہ جموں کشمیر کے مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔”یکجہتی کشمیر آور“دن بارہ سے ساڑھے بارہ بجے تک منایا جائے گا جس کے دوران ملک بھر میں سائرن بجا ئے جائیں گے جس کے بعد پاکستان اور پھر آزاد جموں کشمیر کا قومی ترانہ بجایا جائے گا اوراس دوران تمام ٹریفک،لوگ رک جائیں گے۔کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے وزیراعظم،وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ اپنے متعلقہ سیکرٹریٹ اور دفاتر کی عمارتوں کے باہر جبکہ ملک بھر میں دیگر لوگ اپنے دفاتر،مکانات مارکیٹوں اور تجارتی مراکز کے باہر جمع ہوں گے۔نما جمعہ کے اجتماعات میں کشمیر کے عوام کیلئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔اس دن کی مناسبت سے اس کے علاوہ ملک بھر میں عوامی ریلیاں نکالی جائیں گی جن میں معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔پنجاب حکومت کی جانب سے بھی یکجہتی کشمیر آور کے سلسلہ میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اس سلسلہ میں گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس بھی منعقد ہوا۔