اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بتائے کہ 7600 ارب کا ایک سال میں تاریخی قرض لے کر بھی کاروبار، روزگار اور عوام کی روٹی اور دوائی بند ہے ،حکومت یہ بتا دے کہ ایک سال میں حکومتی اخراجات میں 1100بلین کدھر سے خرچ ہوا۔
حکومت بتائے بجٹ خسارہ 28 سال کی بلند ترین سطح پر کیوں گیا؟۔ انہوںنے کہاکہ حکومت یہ بتا دے کہ ملکی تاریخ کے تیز ترین قرض لے کربھی ترقی کی شرح آدھی اور مہنگائی تین گْنا کیسے ہو گئی ، یہ کیسا پلان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب اپنے قرضے سے عوام کو ریلف دینے کا جھوٹا دعویٰ اور دوسروں کے لئے انکوائری کمیشن۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) حکومت کے پانچ سال میں لئے ہوئے قرض سے ادائیگیاں ہوئیں، 11000 میگاواٹ بجلی بنی ، دس ہزار کلو میٹر کی سڑکیں اور موٹر ویز بنیں اور عوام کو ریلیف ملا ،حکومت صرف ایک سال میں 7600 ارب کا تاریخی قرضہ کا جواب دے، یہ پیسہ کہاں گیا ؟حکومت صرف یہ بتا دے کہ حکومت کا جامع معاشی پلان کیا ہے اور کہاں ہے ؟ ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یہ بتا دے کہ ٹیکس ریوینیو کا خسارہ 600 ارب کیسے ہو گیا؟ ۔انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یہ بتا دے کہ ایک سال میں ترقی کے شرح آدھی اور اور مہنگائی تین گْنا کیسی ہو گئی ؟۔انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یہ بتا دے کہ ایک سال میں 7600 ارب قرضہ لے کر عوام کو کون سا منصوبہ اور ریلیف دیا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت یہ بتا دے کہ ایک سال میں 15 لاکھ لوگ بے روزگار اور 45 لاکھ لوگ ترقی کی شرح سے نیچے چلے جانا عوام کو ریلیف ہوتا ہے ؟۔
انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یہ بتا دے کہ ایک سال میں گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اور بجلی میں 35 فیصد اضافہ عوام کو ریلیف دینا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت صرف یہ بتا دے کہ پشاور میٹرو کہ ایک کھرب کے کھڈوں سے کون سا ریلیف مل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران صاحب 7600 ارب کا قرضہ لینے کے باوجود عوامی ریلیف کے 400 منا صوبے ختم کر دئیے اور باقی بد تین تاخیر کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عمران صاحب 7600 ارب قرضہ لینے کے باوجود آپ نے غریبوں، کسانوں اور حاجیوں سے سبسڈیز چھین لیں۔