اسلام آباد (این این آئی)سینٹ انتخابات میں ناکامی کے بعد اپوزیشن جماعتوں میں دوریاں پیدا ہونے لگی،گزشتہ روز ہونے والے رہبر کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنما متفق نا ہوسکے۔ذرائع کے مطابق سینٹ اجلاس میں ناکامی کے بعد اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے خاموش رہنے کا مشورہ دے دیا۔ذرائع کے مطابق رہبر کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاؤن کے معاملہ پر اپوزیشن جماعتیں متفق نا ہوسکی،
بعض اپوزیشن جماعتوں نے لاک ڈاؤن کو اکتوبر میں نا کرنے کا مشورہ دیا ذرائع کیمطابق اپوزیشن کی رہبر کمیٹی میں صدر مملکت کے خلاف قرار داد لانے کا معاملہ زیر بحث آیا،ذرائع کے مطابق اکرم درانی نے کہاکہ صدر مملکت نے غیر آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے ممبران کی منظوری دی ہے، صدر مملکت کے خلاف آئین کے ارٹیکل 47 کے تحت قرار داد لائی جائے، آرٹیکل 47 کے تحت صدر مملکت آئین کی خلاف ورزی کرے تو انکو ہٹانے کے خلاف قرار داد پیش کی جاسکتی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کہاکہ چیئرمین سینٹ کی عدم اعتماد کی تحریک میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے تو اب صدر مملکت کی تحریک میں کیسے حاصل کریں گے۔ ذرائع کیمطابق صدر مملکت پر عدم اعتماد کے معاملہ پر اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر متفق نا ہوسکی، اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس تاخیر کا شکار ہو اور بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ ذرائع نے بتایاکہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ملتوی ہونے کی وجہ بھی پارٹی سربراہان کا متحد نا ہونا ہے، شہباز شریف گزشتہ اے پی سی میں بھء طبعیت ناساز ہونے کہ باعث اور بلاول بھٹو دورہ گلگت کے باعث شریک نہ ہوئے، 29 اگست کی اے پی سی کی تاریخ دینے کے بعد بھی شہباز شریف سمیت دیگر نے شرکت سے معذرت کی۔