پشاور(سی پی پی)پشاور ہائی کورٹ نے بی آر ٹی منصوبے کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ جنہوں نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) شروع کیا اب مکمل کرنا ان کے بس کی بات بھی نہیں۔پشاور ہائی کورٹ میں بی آر ٹی منصوبے میں نقائص کی نشاندہی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ بی آر ٹی روٹ میں نہ پیدل چلنے والوں کے لیے کراسنگ ہے، نہ نکاسی کا نظام درست انتظام ہے، یہاں تک کہ ایمبولنس کے لیے
بھی راستہ موجود نہیں۔جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ آپ کی رٹ متاثرہ افراد کے زخموں پر نمک کا باعث بن رہی ہے، جنہوں نے منصوبہ شروع کیا اب یہ منصوبہ مکمل کرنا ان کے بس کی بات بھی نہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ٹریک ڈیزائن کے مطابق نہیں، پلرز بھی ٹھیک نہیں ہے چار فٹ کی بجائے سات فٹ پلرز بنائے گئے ہیں۔عدالت نے رٹ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔