لاہور(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب)کی زیر حراست پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز سے تفتیش میں پیشرفت سامنے آئی ہے،ٹیکس کنسلٹنٹ اور چوہدری شوگر مل کے اکاؤنٹنٹ کوبھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔نجی ٹی وی نے نیب ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ
مریم نواز نے 2010 میں 43لاکھ شیئرز مبینہ طور پر چھپائے۔نیب نے مریم نواز سے ٹیکس ریکارڈ اور ایس ای سی پی کی رپورٹ سامنے رکھ کر تفتیش کی۔مریم نواز کے روبرو چوہدری شوگر مل کی 2009 اور 2010 کی مالیاتی رپورٹس بھی رکھی گئیں۔نواز شریف کی صاحبزادی کے ٹیکس ریکارڈ کے مطابق مریم نواز کے پاس 2009 اور 2010 میں صرف 9 لاکھ شیئرز تھے۔ذرائع نے بتایا کہ ایس ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز کے پاس 2009 اور 2010میں 54 لاکھ شیئرز موجود تھے۔مریم نواز کے پاس 43 لاکھ شیئرز کے ذریعہ آمدن اور وسائل موجود نہیں تھے اور وہ اس حوالے سے وضاحت پیش نہیں کرسکیں۔ن لیگ کی نائب صدر نہیں بتا سکیں کہ 2009 اور2010میں ان کے شیئرز اور مالی معاملات میں تضاد کیوں ہے۔اس حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکس ریٹرن میں نے نہیں ٹیکس کنسلٹنٹ نے اکاؤنٹنٹ کے ساتھ مل کر فائل کیں۔ذرائع کے مطابق نیب نے ٹیکس کنسلٹنٹ اور چوہدری شوگر مل کے اکاؤنٹنٹ کوبھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب نے ٹیکس کنسلٹنٹ اور چوہدری شوگر مل کے اکاؤنٹنٹ کوبھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔