ہفتہ‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2024 

سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری،بچہ پیدا ہونے پر ماں کیلئے 6مہینے اور باپ کیلئے 4مہینے کی چھٹیاں،بڑی خبر سنادی گئی‎

datetime 26  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلا س میں سینیٹر قر العین مری کے میٹرنٹی اینڈ پیٹرنٹی لیو بل 2018، سینیٹر میر کبیر احمد محمد شاہی کے 30 اپریل2019 کو سینیٹ اجلاس میں کیے گئے سوال برائے وزارت خزانہ اور اس کے ماتحت اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی صوبہ وائر تفصیلات،

محمد عرفان کی عوامی عرضداشت برائے سرکاری ملازمین کا فائلر بننے کیلئے آسان اور قابل سمجھ طریقہ کار مرتب کرنے، چیئرمین سینیٹ کی طرف سے بھیجے گئے معاملہ برائے گوادر پورٹ پر کنٹینر لائنر کے جی ایس سروسز بند کرنے کے حوالے سے فیصلے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا جبکہ سینیٹر غوث محمدخان نیاز ی اور سینیٹر شیری رحمان کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ سے ان کے پرائیوٹ ممبر بلزموخر کر دیئے گئے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر قرۃ العین مری کے پرائیوٹ ممبر بل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر قرۃ العین مری نے بل کی تفصیلات سے کمیٹی کو آگاہ کیا جس پر سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ بل میں بعض چیزوں کی واضح کرنے کی ضرورت ہے اس بل میں کنفیوژن ہے۔بل میں سفارش کی گئی کہ پہلے تین بچوں تک والدین کو چھٹیوں کے دوران تنخواہ ملے گی جبکہ چوتھے بچے کی پیدائش پر سہولت نہیں دی جائے گی جوکہ چوتھے بچے کے ساتھ امتیازی سلوک ہوگا۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چھٹیوں کا دورانیہ بڑھانے کے ساتھ تنخواہ کا نہ ملنا سمجھ سے باہر ہے۔ بچے کی پیدائش کے موقع پر چھٹیوں کے ساتھ پیسوں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔سپیشل سیکرٹری خزانہ نے کہا پیٹرنٹی کو سالانہ کی بنیاد پر اڑتالیس چھٹیاں پیڈ ملتی ہیں انہی میں سے وہ حاصل کر سکتا ہے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ وزارت قانون اور وزارت خزانہ کے حکام سینیٹر قرۃ العین مری اور سینیٹرمصدق ملک کے ساتھ مل کر 15 دن کے اندر اس بل کو تیار کر کے کمیٹی میں پیش کریں۔

سینیٹر میر کبیر احمد محمد شاہی کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر میر کبیر احمد محمد شاہی نے کہا کہ ورکنگ پیپر تاخیر سے ملے ہیں جنہیں تفصیل سے پڑھ نہیں سکا البتہ جو کچھ پڑھا ہے اس کے مطابق وزارت خزانہ اور اس کے ماتحت اداروں میں صوبائی کوٹے کے مطابق تقرریوں میں فرق ہے۔ کسی بھی محکمے میں کسی بڑی پوسٹ پر صوبہ بلوچستان کے افسران تعینات نہیں کیے گئے اور مختلف محکموں میں بے شماراسامیاں صوبہ بلوچستان کی خالی ہیں۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ کے ایڈوائز اور سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویڑن کو طلب کر کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے۔ سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ بہتر یہی ہوگا کہ دیگر صوبوں کا بھی کوٹے کے حوالے سے جائزہ لیاجائے۔محمد عرفان کی عوامی عرضداشت کے معاملے کابھی کمیٹی اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سرکاری ملازمین کے فائلر بننے کے طریقہ کار کو آسان اور قابل سمجھ بنانے کیلئے منصوبے پر کام ہو رہا ہے

اگلے ہفتے تک مکمل ہو جائے گا۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹی کو ایف بی آر کے اعلیٰ حکام بریف کریں اور آئندہ ہفتے کام مکمل ہو نے پر کمیٹی کو پرزینٹیشن بھی دی جائے۔گوادر پورٹ پر کنٹینر لائنرسروسز بند کرنے کے حوالے سے ممبر کسٹم اپریشن ڈاکٹر جوادآغا نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے کنٹینر لائنرکے جی ایس سروس کو بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ اس پر فائبر آپٹک کا بھی کام ہو رہا ہے تھا اس کو اپریشنل کر دیا گیا ہے اور اس میں کچھ دیگر مسائل تھے ان کوبھی حل کر رہے ہیں۔ سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ یہ مسئلہ ایف بی آر کا نہیں کمرشل انٹر پرائززکا معلوم ہوتا ہے۔

پورٹ کا اس سے زیادہ تعلق ہے جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری میری ٹائمز افیئرز سے بریفنگ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا جا سکے۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز مشاہد اللہ خان، مصدق مسعود ملک،محسن عزیز، انوار الحق کاکڑ، قرۃ العین مری اور میر کبیر احمد محمد شاہی کے علاوہ سپیشل سیکرٹری فنانس ڈویڑن عمر حامد خان، ممبر کسٹم اپریشن ایف بی آر ڈاکٹر جواد آغا، چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان، ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ این بی پی ڈاکٹر سید اظہر ایچ شاہ، ڈی جی کمپیٹیشن کمیشن اکرام الحق اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔واضح رہے کہ سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں میٹرنٹی کے لیے چھ ماہ اور پیٹرنیٹی کے لیے چار ماہ کی چھٹیاں دینے کا بل پیش کر دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…